سعودی عرب کی تاریخ میں یہ پہلا واقعہ ہے کہ ایک خاتون کو سزائے موت دی جائے اور اس کی وجہ نشہ آور اشیا کی ترسیل ہو یاد رکھیں سعودی عرب قانون بہت پہلے منظور کر لیا گیا تھا ہیروئن چرس اور اس طرح کی دیگر نشہ آور چیزوں کی لعنت پر سخت پابندی ہے اور اگر کوئی بھی پکڑا گیا تو اس کو سزائے موت دی جائے گی ناظرین ایسے ہی کچھ دنوں پہلے بھی ہوا جب ایک خاتون خاتون کو ایئرپورٹ پر پکڑا گیا جس میں اپنے جوتوں میں کلو سے زائد کو بھی کوکین رکھی ہوئی تھی اس خاتون کو بڑے دلچسپ طریقے سے پکڑا گیا کیونکہ بے حد ہوشیار تھی جہاں سے اترے تو اس نے عربیوں کا یہ بنایا ہوا تھا جس کی وجہ سے جب مشین پر سے گزرے تو وہاں پر موجود دوسرے افسران نے اس کو کلیئر قرار دے کر دیا لیکن تھوڑا سا آگے جانے کے بعد اس کے پیچھے ایک افسر آیا اور اس نے اس کو گھیر لیا
جو اس کے جوتے اتروائے گئے اور ان جوتوں کو نیچے سے کھولا گیا تو پتہ چلا کہ اس کے اندر اچھی خاصی مقدار میں کو کوکن چھپی ہوئی ہے جس کے بعد اس خاتون کو گرفتار کر لیا گیا یاد رکھیں اس سے پہلے بھی سعودی عرب میں سخت قوانین موجود ہیں لیکن موجودہ بادشاہ سلمان نے ان قوانین میں مزید سختی کی اور نت نئے قواعد وضع کئے اس وقت پوری دنیا میں نشہ آور اشیاء کو لے کر جانے پر سخت پابندی ہے اور کچھ ممالک ایسے بھی ہیں جہاں پر سزائے موت دی جاتی ہے ان میں سے ایک سعودی عرب بھی ہے جہاں پر روزانہ کے حساب سے ایسے لوگ پکڑے جاتے ہیں اور ان کو کچھ ہفتوں بعد سزائے موت دی جاتی ہے