حجاج کرام شیطان کو کنکر کیوں مارتے ہیں تو وہ کنکر کہاں جاتے ہیں؟؟


اللہ تعالیٰ نے انسان کو جب پیدا کیا تو اللہ تعا لی نے انسان کو شیطان کے دجل و فریب سے دور رہنے کا حکم دیا تھا لیکن تخلیق آدم سے لے کر روز قیامت تک انسان اور ابلیس کے درمیان کشمکش کا سلسلہ منقطع ہوتا دکھائی نہیں ہوتا گیا ۔ شیطان کے ہتکھنڈوںاور اس کی فریب کاریوں کے مظاہر دنیا کے مختلف ممالک میں صاف دکھائی دیتے ہیں علامہ اقبال نے ٹھیک ہی کہا تھا کہ ۔۔ کون کر سکتا ہے اس کیآتش سوزان کو سر جس کے ہنگاموں میں ہو ابلیس سوز دروں۔۔۔ اسلام کے فرائض کے ادئیگی میں سب سے مشکل مسئلہ حج کے دوران جمرات کو کنکر مارنے کا مرحلہ ہے آج کے ویڈیو میں ہے کہ حج کے دوران کو شیطان کو کنکر مارنے کا مرحلہ ہے کہ حج کے دوران حجاجکرام جو لاکھوں ٹن کنکر جو شیطان کو مارتے ہیںان کو مارنے کا مقصد کیا ہے اس کے کتنے مقامات ہیں آج کس کس درجہ پر یہ کنکریاں مری جاتی ہے اور سب سے بڑی بات یہ ہے ۔۔۔۔۔مذید تفصیلات کے لئے ویڈیو ملاحظہ کریں ۔۔اگر آپ کو ہماری پوسٹ اچھی لگے تو کمینٹ میں اپنی رائے کا اظہار ضرور کریں اور اس پوسٹ کو اپنے دوستوں کے ساتھ شیئر کریں