ٹرمپ کے بعد بڑی تعداد میں انڈین امریکہ میں گرفتار کئے جا رہے ہیں


امریکہ میں صدر ٹرمہ کی حکومت آجانے کے بعد بہت بڑی تعداد میں انڈیا کے باشندوں کی گرفتار ی کی جارہی ہے جو کہ غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہوتے ہیں اور ساتھ ہی سیاسی پناہ کی درخواست بھی دائر کر دیتے ہیں ۔ یہ لوگ زیادہ تر میکسیکو بارڈر کا استعمال کرتے ہیں بارڈر منیجمنٹ کے اہلکار کا کہنا تھا کہ ہم روزانہ کی بنیاد پر اوسطا 5 بھارتیوں کو پکڑتے ہیں  یہ لوگ انڈیا سے قطر کا رخ کرتے ہیں اور اس کے بعد قطر ائیر لائن میں بیٹھ کر ایکواڈور تک آٹے ہیں اور وہاں سے پیدل یا پھر بس میں میکسیکو کا رخ کرتے ہیں اور سمگلروں کی مدد سے امریکہ کا بارڈر کراس کرتے ہیں ۔ ان کو یہاں تک پہنچے میں کم ازکم 1000 میل کا سفر کرنا پڑتا ہے ۔ اگر سمگلر ان کو بھارت سے لے کر آرہےہو تو ان کو 25 ہزار ڈالر اور اگر میکسیکو سے ان کو لے کر جائے تو کم ازکم 5 ہزاد ڈالر ان کا دینے پڑتے ہیں ۔ جس کے بعد یہ امریکہ کو بارڈر کراس کرتے ہیں ۔ ان لوگوں میں اکثریت جوانوں کی ہے جو کہ سیاسی پناہ کی درخواست دیتے ہیں اور اس کے ساتھ کیس بھی دائر کر دیتے ہیں جس کا فیصلہ ہونے میں 2 سال لگ جاتے ہیں ۔ اور اس دوران ان کا گزر بسر زیادہ تر سکھوں کے گردوارے پر ہوتا ہے جہاں سے ان کو دو وقت کا کھانا اور اس کے ساتھ ان کو بس کا ٹکٹ بھی ملتا ہے ۔