آج کے دور میں سیلفی بنانے اور جھٹ اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کا شوق کسے نہیں؟بچے ہوں یا بڑے، دنیا بھر میں ہر کسی کا یہی حال ہے، مگر بیچارے روسی فوجی اب یہ کام نہیں کر سکیں گے۔ اگر کسی کا دل بہت ہی للچایا اور سیلفی پوسٹ کر بیٹھا تو بہت پچھتانا پڑے گا۔
ویب سائٹ Time.com کے مطابق یہ فیصلہ روسی عسکری حکام نے کیا ہے جن کا کہنا ہے کہ فوجی سیلفیاں بنا کر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہیں اور یوں انجانے میں اپنی لوکیشن دشمن کو بتادیتے ہیں۔ روسی وزارت دفاع نے نئے قانون کا مسودہ تیار کرلیا ہے جس کے مطابق فوجیوں کو سیلفی پوسٹ کرنے کی ہرگز اجازت نہیں ہوگی۔
وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسیاں اور دہشتگرد گروپ فوجیوں کی لوکیشن کے بارے میں ملنے والی معلومات کو دنیا کے مختلف خطوں میں سیاسی و سماجی صورتحال کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے استعمال کرسکتے ہیں۔ پابندی کی اصل وجہ ’جیو لوکیشن ڈیٹا‘ ہے، جو کہ آج کل اکثر سوشل میڈیا نیٹ ورکس کا لازمی حصہ بن چکا ہے۔ اس ڈیٹا کی مدد سے کسی بھی پوسٹ یا فوٹو کے بارے میں معلوم کیا جاسکتا ہے کہ اسے کس جگہ سے اپ لوڈ کیا گیا ہے۔
انٹیلیجنس ایجنسیاں، صحافی اور شدت پسند گروپ جیو لوکیشن کے ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے افواج کی نقل و حرکت کے بارے میں معلومات اکٹھی کرتے ہیں۔ا س ضمن میں ایک انتہائی دلچسپ واقعہ اس وقت پیش آیا جب یوکرین میں بی بی سی کی ایک رپورٹر مائروسلاوا پیٹسن نے جیو لوکیشن ڈیٹا کی مدد سے ایک ایسے روسی فوجی کی لوکیشن معلوم کرلی جو مشرقی یوکرین میں راکٹ پہنچا رہا تھا۔