دبئی میں ایک برطانوی نژاد شخص کو گاڑی چلاتے ہوئے ایسا اشارہ کرنے پر جیل میں ڈال دیا گیا ہے کہ سن کر آپ کے لیے یقین کرنا مشکل ہو جائے گا۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق برطانوی شہر لیسیسٹر کا رہائشی 23سالہ جمیل مقدم اپنی بیوی کے ساتھ سیاحت کے لیے دبئی آیا ہواتھا جہاں وہ کرائے کی گاڑی میں گھوم رہے تھے کہ ایک شخص نے گاڑی پر ان کا پیچھا شروع کر دیا۔ اس شخص نے اپنی گاڑی خطرناک حد تک ان کی گاڑی کے قریب رکھی ہوئی تھی اور ہیڈلائٹس سے اشارے کر رہا تھا جس پر جمیل نے اسے اپنے ہاتھ کی درمیانی انگلی دکھا دی۔
عرب ملک میں نوجوان پاکستانی بس سٹاپ پر کھڑی غیر ملکی خاتون کو ریپ کرنے کی نیت سے اُٹھا کر پارکنگ لاٹ میں لے گیا، لیکن اگلے ہی لمحے کیا کام ہوگیا؟ ایسا نتیجہ اس نے کبھی خوابوں میں بھی نہ سوچا ہوگا
جمیل مقدم کا کہنا تھا کہ ”یہ اشارہ کرتے ہی سیکنڈز کے اندر ہماری گاڑی کو پولیس نے گھیر لیااور مجھے گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیا۔ میں نے جو اشارہ کیا وہ برطانیہ میں عام بات سمجھا جاتا ہے۔ مجھے نہیں معلوم تھا کہ اس پر مجھے جیل جانا پڑ جائے گا۔“ جمیل مقدم کی وکیل رادھا سٹرلنگ کا کہنا تھا کہ”کسی شخص کو توہین آمیز اشارہ کرنا دبئی میں غیرقانونی ہے۔ دبئی جانے والے سیاحوں اور وہاں مقیم غیرملکیوں کو دبئی میں ایسے اشارے کرنے سے باز رہنا چاہیے جو ان کے ممالک میں تو عام سمجھے جاتے ہیں لیکن دبئی میںاس پر انہیں سزا ہو سکتی ہے۔“رپورٹ کے مطابق جمیل مقدم کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا تاہم اس کے خلاف مقدمے کی کارروائی جاری ہے، جس میں اسے ممکنہ طورپر 6ماہ قید کی سزا ہو سکتی ہے۔