اسرائیلی فوجی ادارے انٹرنل اسرائیل ڈیفنس فورسز کی رپورٹ کے مطابق صہیونی افواج میں شامل خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے رجحان میں خوفناک اضافہ ہوگیا ہے، ہر 6میں سے ایک خاتون کو دوران ملازمت جنسی طور پر ہراساں کیا جاتا ہے۔
اسرائیلی اخبار ”ہرٹز“ نے انٹرنل اسرائیل ڈیفنس فورسز کی سروے رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج میں کام کرنے والی خواتین نے دوران ملازمت انہیں انکار کے باوجود مرد فوجیوں کی جانب سے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کی شکایات کی ہیں۔
سروے کے مطابق60فیصد خواتین سپاہیوں اور فوجی افسران نے مرد فوجیوں کی جانب سے انہیں جنسی تشدد کا نشانہ بنائے جانے کا اقرار کیا ہے۔ مرد فوجی خواتین کو جنسی لطائف، کہانیاں اور فحش فلمیں بھیجتے ہیں۔65فیصد خواتین فوجیوں کا کہنا تھا کہ ان پر جنسی جملے کسے جاتے ہیں جبکہ35فیصد کا کہنا تھا کہ انہیں مسلسل جنسی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا ۔
سروے میں شامل12فیصد خواتین فوجیو ںکا کہنا تھا کہ انہیں وحشیانہ انداز میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جبکہ5فیصد کا کہنا تھا کہ ان پر رقم یا تحائف کے بدلے جنسی تشدد کیا جاتا رہا۔
سروے کے مطابق جن خواتین نے جنسی تعلق قائم کرنے سے انکار کیا ان میں 3فیصد خواتین کا کہنا تھا کہ انہیں دھمکیاں دی جاتی ہیں یابلیک میلنگ کے ذریعے انہیں جنسی تعلق پر مجبور کیا جاتا ہے جبکہ1فیصد خواتین نے خود پر جنسی حملوں کی شکایت کی۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق یہ اعداد و شمار اس سے کہیں زیادہ ہیں کیوں کہ اکثر خواتین اپنے اوپر ہونے والے مظالم اور جنسی حملوں کی شکایت نہیں کرتیں کیوں کہ اسرائیلی فوج میں ان کی شکایات کو سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا۔