” جب میرے ساتھ یہ کام ہوا تو میرے اندر اتنی ہمت نہیں تھی کہ خود کو شیشے میں دیکھ سکوں“ مومنہ مستحسن نے اپنے دردناک ماضی سے پردہ اٹھادیا


بطور انسان سب لوگوں کی زندگی میں مشکل مراحل بھی آتے ہیں اور جولوگ اس وقت کا بہادری سے مقابلہ کرتے ہیں وہ کامیاب رہتے ہیں اور جو خود پر خوف کو غالب آنے دیتے ہیں وہ گمنامی کی گرد تلے دب جاتے ہیں ، ایسا ہی کچھ گلوکارہ مومنہ مستحسن کے ساتھ بھی ہوا جنہوں نے برے وقت کو اپنی ہمت اور حوصلے سے اچھے وقت میں تبدیل کیا اور آج شہرت کی بلندیوں پر اڑ رہی ہیں۔
ایک ویڈیو پیغام میں مومنہ مستحسن نے اپنے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا لوگ سوچتے ہیں کہ مومنہ مستحسن کو راتوں رات شہرت مل گی کیونکہ اس نے راحت فتح علی خان کے ساتھ کوک سٹوڈیو میں گانا گایا تھا۔ سوشل میڈیا پر لوگ طرح طرح کی باتیں کرتے ہیں لیکن یہاں تک پہنچنا میرے لیے کبھی بھی آسان نہیں رہا، سب لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور مجھے بھی بطور انسان مشکلات پیش آئیں۔

انہوں نے کہا کہ ’میری زندگی میں ایک ایسا وقت تھا جب میں بہت ہی پریشان کن صورتحال سے دوچار تھی کیونکہ میں اپنی زندگی کا مشن کھو چکی تھی، میرے اندر اتنی بھی ہمت نہیں تھی کہ اپنے آپ کو شیشے میں دیکھ سکوں‘۔یہ وہ وقت ہوتا ہے جب لوگ آپ کو کہتے ہیں کہ جو ہوا اسے بھول جاﺅ لیکن یہ اتنا آسان نہیں ہوتا ، یہ ایسے نہیں ہے کہ آپ کو اچانک ہی رات کو دو بجے افسردگی کا دورہ پڑ جائے ، یا آپ لوگوں کے سامنے مسکرا رہے ہوں لیکن اندر سے آپ شکست و ریخت کا شکار ہوتے ہیں۔

مومنہ مستحسن کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچنے سے پہلے کیا کیا پاپڑ بیلنے پڑے؟

Gepostet von Takhayyul am Freitag, 8. September 2017

مومنہ مستحسن نے بتایا کہ اس سب صورتحال سے نکلنے میں ”فارچون کوکی“ نامی کتاب نے ان کی بہت مدد کی۔ انہوں نے یہ کتاب پڑھی اور دوبارہ پڑھی جس کے بعد انہیں زندگی کا مقصد مل گیا۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی آپ کے اندر سے ہی آتی ہے اطمینان کبھی بھی باہر سے حاصل نہیں ہوتا، اگر آپ خود سے پیار کرتے ہیں اور جب آپ اندر سے خوش ہوتے ہیں تبھی زندگی درست ٹریک پر چلتی ہے۔