روہنگیا پر مظالم، لاکھوں افراد کا سوچی سے نوبل انعام واپس لینے کا مطالبہ


اوسلو: دنیا بھر کے 3 لاکھ سے زائد افراد نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی پر خاموش آنگ سان سوچی سے نوبل انعام واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔

متعدد عالمی انسانی حقوق کے کارکنوں نے پٹیشن ویب سائٹ پر آن لائن درخواست دائر کی ہے جس میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش میانمار کی خاتون رہنما آن سان سوچی سے نوبل انعام واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اس پٹیشن پر اب تک دنیا بھر سے 3 لاکھ  سے زائد افراد دستخط کرتے ہوئے روہنگیا مسلمانوں سے اظہار یکجہتی اور آنگ سان سوچی سے نوبل انعام واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ درخواست گزار 5 لاکھ دستخط پورے ہونے پر اس پٹیشن کو ناروے کی نوبل کمیٹی کے پاس بھیج کر سوچی سے نوبل انعام واپس لینے کا مطالبہ کریں گے۔

 واضح رہے کہ روہنگیا مسلمانوں پر جاری مظالم پر چپ رہنے کی وجہ سے آنگ سان سوچی کو دنیا بھر میں تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ میانمار حکومت اور فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں اب تک ہزاروں مسلمان شہید اور لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں۔