برما حکومت اور فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر دنیا بھر میں جہاں برما حکومت پر لعن طعن اور مذمت کا سلسلہ جاری ہے وہیں مودی حکومت نے ایک بار پھر مسلم دشمنی کا ثبوت دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ بھارت میں موجود 40ہزار روہنگیا مسلمان پناہ گزینوں کو برما میں واپس بھیجنے کا عمل شروع کر دیا ہے ،ہم روہنگیائی مسلمانوں کو سمندر میں پھینک رہے ہیں اور نہ ہی انہیں گولی مار رہے ہیں ،کوئی ملک اور بین الاقوامی ادارہ ہمیں درس دینے کی کوشش نہ کرے . بھارتی نجی ٹی وی چینل ’’انڈو ٹی وی‘‘ کے مطابق ہندوستانی وزیر اعظم نریندرا مودی کے دورہ برما کے دوران انڈین وزیر مملکت کرن رجیجو نے کہا ہے کہ بھارت میں مقیم روہنگیا پناہ گزینوں کو برما واپس بھیجنے کی کارروائی قانون کے مطابق ہو گی ،روہنگیا کے 40ہزار مسلمان بھارت میں غیر قانونی طور پر ہندوستان میں رہ رہے ہیں ،مودی سرکار انہیں میانمار واپس بھیجنے کی کارروائی کر رہی ہے اور یہ کارروائی مکمل طور پر قانون کے مطابق ہو گی .
روہنگیا مسلمانوں پر مودی حکومت کی کارروائی کی بعض بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کے مذمت کرنے کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ ہندستان میں یہ غیرقانونی تارکین وطن ہیں،خواہ وہ اقوام متحدہ میں رجسٹرڈ ہوں یا نہیں ہوں، بین الاقوامی ادارے پناہ گزینوں کے معاملہ پر ہندوستان کو درس دینے کی کوشش نہ کریں. ہندستان جمہوری ملک ہے اور ہندستان نے سب سے زیادہ پناہ گزینوں کو پناہ دی ہے، حکومت ہند انہیں سمندر میں نہیں پھینک رہی ہے اور نہ ہی گولی ماررہی ہے، انہیں واپس بھیجنے کا کام قانون کے مطابق کیا جا رہا ہے،مودی حکومت نے ملک میں غیرقانونی طریقہ سے موجود 40ہزار سے زائد روہنگیا لوگوں کو واپس ان کے ملک میانمار بھیجنے کا عمل شروع کیا ہے.واضح رہے کہ بھارتی وزیر اعظم آج سے ایک روزہ دورے پر برما پہنچ رہے ہیں .
..