بھارت میں غیر ملکی خواتین کے ساتھ بھیانک جرائم معمول کی بات بن چکے ہیں۔ کبھی کسی غیر ملکی خاتون کو اغوا کیا جاتا ہے تو کسی کو اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کر دیا جاتا ہے۔ شیطان صفت بھارتی مجرم ان جرائم کے عادی ہو چکے ہیں مگر حال ہی میں جب افریقی ملک کانگوسے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کو بھارت میں وحشیانہ
طریقے سے قتل کیا گیا تو اس کے جواب میں کانگو کے شہریوں نے بھی اپنے ملک میںبسنے والے بھارتی شہریوں کی زندگی کو دردناک عذاب میں بدل دیا۔ اخبار ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق سنتھیا ویچل نامی خاتون کا تعلق کانگو سے تھا اور وہ حیدرآباد شہر میں اپنے بھارتی شوہر کے ساتھ مقیم تھیں۔ اس بدبخت بھارتی شخص نے اپنی افریقی بیوی پر بدچلنی کا الزام لگا کر اسے قتل کیااور اس کے جسم کے ٹکڑے کر ڈالے۔ جب اس حیوانیت کی خبر کانگو میں پہنچی تو ظلم کا نشانہ بننے والی سنھیا کے ہم وطن غصے سے بے قابو ہو گئے۔ کانگو کے نوجوانوں نے گروہوں کی شکل میں جمع ہو کر بھارتی شہریوں پر حملے شروع کر دیئے۔ رپورٹ کے مطابق کانگو میں کپڑے ، کاسمیٹکس برقی آلات جیسے کئی کاروبار شعبے میں بھارتی شہریوں کا غلبہ ہے۔ کانگو کے لوگوں نے ان بھارتی شہریوں کی دکانوں پر حملے شروع کر دیئے ہیں اور کئی بھارتی شہریوں کو مشتعل ہجوم نے سرعام ہلاک کرنے کی کوشش بھی کی ہے۔ کانگو میں بسنے والی بھارتی خواتین کی عزتیں بھی خطرے میں پڑ گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ایک مشتعل ہجوم میں شامل راڈری گو نامی نوجوان کا کہنا تھا کہ کانگو کے لوگ بھارت میں سفاکانہ طریقے سے قتل کی گئی اپنی بہن کا بدلہ ضرور لیں گے۔ کانگو کی حکومت کا کہنا ہے کہ ملک میں جاری صورتحال کو فسادات کا نام نہیں دیا جاسکتا البتہ بھارتی شہریوں اور ان کی املاک پر متعدد حملے کیے جاچکے ہیں۔ حکومت صورتحال پر قابو پانے کیلئے کوشاں ہے لیکن بھارتی شہریوں کے خلاف کانگو کے عوام کا غصہ کسی طور کم ہوتا نظر نہیں آتا۔