’میں نے اپنے شوہر کیلئے لڑکی کے نام سے سوشل میڈیا اکاﺅنٹ بنادیا اور پھر فوراً ہی۔۔۔‘ خاتون نے ایسا شرمناک ترین انکشاف کردیا کہ جان کر ہر مرد شرم سے پانی پانی ہوجائے


حقیقی زندگی میں تو خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیا ہی جاتا ہے لیکن بدقسمتی سے انٹرنیٹ کی ورچوئل دنیا میں بھی ان کے ساتھ ایسی بدسلوکی کی جا رہی ہے کہ جان کر ہی انسان کا سر شرم سے جھک جائے۔ویب سائٹ INDY100 کی رپورٹ کے مطابق جنسی تشدد پر تحقیق کرنے والی ماہر عمرانیات جیسیکا ایٹن کہتی ہیں کہ اکثر مردوں کو اس بات کا احساس ہی نہیں ہوتا کہ انٹرنیٹ پر خواتین کو کس قسم کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور انہیں کس قدر ہراساں کیا جاتا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ انہوں نے مردوں کو اس بات کا احساس دلانے کیلئے اپنے خاوند کے ساتھ مل کر ایک تجربہ کیا، جس کے نتائج توقع کے عین مطابق انتہائی شرمناک برآمد ہوئے۔

جیسیکا نے اس سماجی تجرے کا احوال بیان کرتے ہوئے بتایا ” میں نے اپنے خاوند کے لئے ایک عام چیٹ روم میں اکاﺅنٹ بنایا جس میں اسے ایک 18 سالہ لڑکا ظاہر کیا۔ وہ کافی دیر تک اس چیٹ روم میں موجود رہا لیکن کسی نے اس سے کچھ نہیں کہا۔ اس کے بعد میں نے اسے لاگ آﺅٹ کیا اور ایک نئے اکاﺅنٹ کے ساتھ لاگ ان کروایا۔ اب کی بار صرف یہ فرق تھا کہ اس کی شناخت ایک 18 سالہ لڑکی کے طور پر ظاہر کی گئی تھی۔ محض چند سیکنڈ کے دوران اسے 8 میسج موصول ہوئے اور ان میں سے پہلا ہی کھولا تو اس میں ایک مرد کی ایسی بیہودہ اور شرمناک تصویر تھی کہ دیکھ کر ہی انسان اپنی نظریں شرم سے جھکا لے۔ باقی میسج بھی اسی قسم کے تھے۔ ان میں سے ہر ایک میں جنسی موضوع پر گفتگو کی خواہش کا اظہار کیا گیا تھا۔ اگلے چند منٹ کے دوران میسجز کی تعداد 100 سے زائد ہوچکی تھی اور ہمارے لئے ممکن نہیں رہا تھا کہ ان میں سے ہر ایک کو چیک کریں۔ میرے خاوند نے میری جانب دیکھا اور کہنے لگا ’یہ بہت خوفناک صورتحال ہے جیسیکا! مجھے اندازہ نہیں تھا کہ انٹرنیٹ پر لڑکی ہونا کس قدر بدقسمتی کی بات ثابت ہوسکتا ہے۔ مجھے یہ سب دیکھ کرواقعی افسوس ہوا ہے۔‘آپ یہ جان کر بھی حیران ہوں گے کہ بیہودہ میسج بھیجنے والوں میںکیسے کیسے لوگ شامل تھے۔ ایک شخص بار بار اپنی برہنہ تصویر بھیج رہا تھا۔ جب اس سے بات چیت کا آغاز ہوا تو پتہ چلا کہ وہ ایک ٹیچر تھا۔ وہ ادھیڑ عمر تھا لیکن ایک ’18 سالہ لڑکی‘ کو برہنہ تصاویر بھیجنے میں کوئی شرم محسوس نہیں کر رہا تھا۔ آپ بخوبی اندازہ کر سکتے ہیں کہ حالات کیا ہیں، اور جب ایک لڑکی سوشل میڈیا کا رخ کرتی ہے تو اسے کیسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔“