سپین میں ساحل سمندر پر ایک لڑکی برہنہ حالت میں بیٹھی رو رہی تھی، اور جب پولیس والوں نے اس سے وجہ پوچھی تو اس نے ایساجواب دیا کہ سن کر اہلکاروں کے پیروں تلے سے زمین نکل گئی۔ ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق اس 19سالہ لڑکی کا تعلق سکاٹ لینڈ سے تھا جو سیاحت کے لیے سپین آئی تھی۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ تین لڑکوں نے اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا ہے۔
رپورٹ کے مطابق لڑکی نے بتایا کہ ”رات کے پچھلے پہر میں ایک لڑکے کے ساتھ یہاں آئی۔ جب ہم یہاں پہنچے تو میں نے دیکھا کہ اس لڑکے کے دو دوست پہلے ہی یہاں موجود تھے۔ ان تینوں نے مل کر مجھے زیادتی کا نشانہ بنایا اور فرار ہو گئے۔“ رپورٹ کے مطابق پولیس نے لڑکی کے کپڑوں سے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے نمونے لے لیے ہیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ ”یہ کیس بہت پیچیدہ ہے۔ ممکنہ طور پر حملہ آور بھی غیرملکی سیاح ہو سکتے ہیں اور ہوسکتا ہے وہ اب تک ملک چھوڑ کر جا چکے ہوں۔“ کیس کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔