وہ گاﺅں جہاں لوگوں نے قبرستان میں قبریں کھول کر مردے باہر نکال ڈالے، لیکن کیوں


وہ گاﺅں جہاں لوگوں نے قبرستان میں قبریں کھول کر مردے باہر نکال ڈالے، لیکن کیوں؟ وجہ جان کر آپ بھی کانپ اٹھیں گے

کیپ ٹاﺅن (قدرت روزنامہ25-اگست-2017)کسی ذی ہوش انسان کے لئے انسانی گوشت کھانے کا تصور ہی دل دہلا دینے والا ہے لیکن جنوبی افریقہ کے ایک گاﺅں کے باسیوں پر نجانے کیسا جنون سوار ہوا کہ انہوں نے صرف زندہ ہی نہیں بلکہ مرے ہوئے انسانوں کو بھی قبروں سے نکال کر ان کا گوشت کھانا شروع کر دیا. میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق ایسیگوڈل وینی گاﺅں کے سینکڑوں افراد یہ بھیانک کام ایک عرصے سے کر رہے تھے.

ان کی حیوانیت کا انکشاف اس وقت سامنے آیا جب ان میں سے ایک دیہاتی آدم خوری سے اکتا کر پولیس کے پاس گیا اور ان سے کہنے لگا ”اب مجھے انسانی گوشت کھانے میں مزہ  نہیں آتا. میں یہ کام مزید جاری نہیں رکھ سکتا. میں مردہ گوشت کھا کھا کر تھک چکا ہوں.“ اس نے کٹی ہوئی انسانی ٹانگ اور ہاتھ بھی اہلکاروں کے حوالے کیا. پولیس نے جب اس شخص کے گھر کی تلاشی لی تو ایک کمرے سے مزید انسانی اعضاءبھی برآمد ہوئے. اسی طرح ایک اور مکان سے کٹے ہوئے آٹھ انسانی کان اور دیگر اعضاءبرآمد ہوئے.جب اس معاملے کی مزید تحقیق کی گئی

تو معلوم ہوا کہ 971 نفوس پر مشتمل گاﺅں میں سے تقریباً ایک تہائی ایسے تھے جو قبروں سے مردے نکال کر ان کا گوشت کھارہے تھے اور بعض اوقات زندہ انسانوں کو بھی پکڑ کر مار دیتے تھے تا کہ ان کا گوشت کھا سکیں. گرفتار ہونے والوں میں سے تین نوجوانوں نے بتایا کہ انہوں نے چند دن پہلے ایک خاتون کو اغواءکرنے کے بعد جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، اور پھر اس کے جسم کے ٹکڑے کئے اور اس کا گوشت پکا کر کھا لیا تھا. لرزہ خیز انکشافات سامنے آنے کے بعد پورے ملک میں خوف و ہراس کی فضاءہے. پولیس اس معاملے کی مزید تحقیق کر رہی ہے، لیکن تاحال یہ کہنا مشکل ہے کہ گاﺅں والے اب تک کتنے زندہ یا مردہ انسانوں کا گوشت کھا چکے ہیں.