کیا یہ ضروری ہے کہ مرد جب کسی لڑکی سے دوستی چاہے تو اس کا جسم بھی چاہے؟ یہ جسم میرا ہے، میری ملکیت ہے، میں اسے کیسے محض دوستی کے نام پر اسے کسی کے حوالے کردوں؟ خصوصا” اس صورت میں جب میرا کوئی موڈ نہ ہو- کیا ایک مرد کے ساتھ گپیں لگانے کا یہی مطلب ہے کہ میں اس کی جنسی خواہشات کا بھی پورا خیال رکھوں؟ کیوں مجھے کوئی مرد میری مرضی کے بغیر ٹچ کرے؟ اور کیوں کوئی مجھ سے پوچھے کہ میں فلاں کے ساتھ تو ہاتھ ملا کر کیوں ملتی ہوں- یہ میری زندگی ہے اور میں اپنی زندگی گذارنے کا بالکل آپ کی طرح پورا حق رکھتی ہوں- مجھے کبھی یہ زعم نہیں کہ میں کوئی شرافت کی عظیم مثال ہوں لیکن میں کسی کے لیے اتنا آسان شکار بھی نہیں-میرے دوستوں میں مردوں کی تعداد زیادہ ہے لیکن یہ مجھے بیڈ روم میں لے جانے کے خواہشمند نہیں، اگر ہوں بھی تو مجھے ان کی سوچنے پر کوئی اعتراض نہیں لیکن اگر میں راضی نہیں توپھر سٹاپ. .
. . ہمارے معاشرے میں لڑکی کے ہنسنے سے لے کر پھنسنے تک کے تمام مراحل میں یہی سوچ کارفرما ہوتی ہے- مرد کا پہلا دھیان ہی عورت کی چھاتی پر پڑتا ہے، یہی چھاتی مرد کی چھاتی پو مونگ دلتی ہے اور وہ چاہتا ہے کہ پہلی فرصت میں عورت کو کپڑوں سے بے نیاز کردے- جناب والا!ہم عورتیں ہیں اور ہم بھی آپ ہی کی طرح گرم جذبات رکھتی ہیں، ہمیں بھی سیکس اچھا لگتا ہے، ہمیں بھی آپ جیسی ذہنیت عطا ہوئی ہے لیکن ہمیں پتا ہے آپ چاقو ہیں، ہم خربوزہ ہیں-اس کے باوجود اپنے ذہن کھلے کیجئے اور ہمیں ہر وقت کچا چبا جانے کے چکر سے نکلئے، ہمیں اپنا بنانے کی کوشش میں برہنہ کرنے کا یہ سلسلہ صرف آپ میں پایا جاتاہے- آپ نے کبھی نہیں سنا ہوگا کہ کسی مرد نے عورت کو کپڑے پہنائے ہیں، مرد ہمیشہ عورت کے کپڑے اتارتا ہی سنا گیا ہے-چلیے یہ بھی معاف کیا، لیکن پھر اس کے بعد کیا؟….کچھ دیر کی لذت اور بس؟…..ہماری لذت کہاں گئی؟ آپ کا من تو بھر گیا، ہم کس کے پاس جاکر پیٹیں کہ ہم پر دیوانہ وار نچھاور ہونے والا، جنس کی پیاس میں ہلکان ہونے والا مرد “دوگھونٹ” میں سیراب ہوکر نکل گیا ہے؟ ہماری پیاس کہاں گئی؟ کیا کبھی کسی عورت نے آپ سے پوچھا؟ کیا کبھی آپ نے خود سے بیوی سے پوچھنے کی کوشش کی؟ نہیں کی ہوگی….میں جانتی ہوں ہمارے یہاں کی بیویاں کس عذاب سے گذرتی ہیں، مرد ان کے پاس آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں لیکن وہ پیاسی کی پیاسی رہ جاتی ہیں- خدا کے لیے عورت کو یا تو چھیڑیے مت….اور اگر چھیڑتے ہیں تو پھر چھوڑئیے مت!