’جب میرا شوہر مجھے چپیڑ مارتا ہے تو میں۔۔۔‘ مسلمان گلوکارہ کے گانے نے دنیا میں طوفان برپا کردیا، ایسی شرمناک بات کہہ دی کہ خواتین کا غصہ آسمان پر جاپہنچا


اہل مغرب مسلمانوں کو شدت پسند اور پسماندہ کہتے ہیں، اور بدقسمتی دیکھئے کہ اس کی وجہ کوئی اور نہیں بلکہ کچھ ایسے نام کے مسلمان ہی ہیں جن کو اصل اسلام سے کوئی واسطہ نہیں، بلکہ ان کے خود ساختہ عقائد و نظریات محض جہالت کا پلندہ ہیں. مراکش سے تعلق رکھنے والی گلوکارہ ایمان بنت الحوات بھی ایک ایسی ہی افسوسناک مثال ہے، جس نے اپنے ایک گانے میں نہ صرف گھریلو تشدد کو جائز قرار دیا ہے بلکہ یہ بھی کہا ہے کہ جب شوہر سے تھپڑ پڑتے ہیں تو اسے بڑا مزہ آتا ہے.

یہ گانا کس قدر بیہودہ ہے، اس کا اندازہ آپ اس کے اشعار سے بخوبی لگا سکتے ہیں، جن میں شوہر کے ہاتھوں بیوی کی پٹائی کو اظہار محبت قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے:
” تم اک بار اس کی مار کا مزہ چکھ لو
کبھی اس کے پیار کو بھلا نہ پاﺅ گی
کبھی اس کے پیار کو بھلا نہ پاﺅ گی
وہ مجھے مارتا ہے
مگر کوئی اور ایسا کرے
اسے گوارا نہیں
وہ مجھے مارتا ہے
اسے مجھ سے پیار جو ہے
بس ایک تھپڑ اس کا
میرا موڈ بنا دیتا ہے
اس کی مار تو
آسمانوں کا تحفہ ہے
ایک بار اس کا مزہ لے لو
سکون آ جائے گا“


ویب سائٹ Parhlo کی رپورٹ کے مطابق جب یہ شرمناک گانا سامنے آیا تو پورے ملک میں ہنگامہ برپا ہو گیا جبکہ سوشل میڈیا پر بھی گلوکارہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا، لیکن اس نے شرمندہ ہونے کی بجائے اپنے موقف کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ”اگر عورت اپنے شوہر سے مار نہیں کھائے گی تو اس کے پیار کو کیسے جانے گی.

میں تشدد کے حق میں نہیں ہوں لیکن میں تو محبت کی مار کی بات کررہی ہوں. میرا مطلب ہے کہ جذبات میں آ کر شوہر اپنی بیوی کو پیٹ سکتا ہے، یہ نارمل بات ہے. صرف وہی آپ کو مارے گا جو آپ سے محبت کرتا ہے. اگر وہ آپ سے محبت نہیں کرتا تو آپ کو مارے گا بھی نہیں. بے شمار لڑکیاں اپنے شوہروں سے مار کھاتی ہیں اور اسے پسند کرتی ہیں.“