سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک صارف نے خواتین سے درخواست کی کہ میں تشدد کا شکار ہونے والی خواتین کی کہانیاں اکٹھی کرکے لوگوں تک پہنچانا چاہتا ہوں، چنانچہ آپ میں سے جو کوئی خاتون تشدد کا شکار ہوئی ہے وہ اپنی کہانی مجھے ان باکس میں بھیجے، میں آپ کا نام اور شناخت ظاہر کیے بغیر اسے پوسٹ کروں گا.اس کے جواب میں کئی خواتین نے اپنی کہانیاں اسے ارسال کیں لیکن ایک مرد کی طرف سے بھیجی گئی کہانی انتہائی متاثر کن تھی جو ہم آپ کے لیے یہاں بیان کرنے جا رہے ہیںویب سائٹکی رپورٹ کے مطابق اس نوجوان نے بتایا کہ ”ایک کم عمر لڑکی ہمارے گھر میرے باپ کے پاس ٹیوشن پڑھنے آتی تھی.
میرے باپ نے اسے بری نگاہ سے دیکھنا شروع کر دیا اور بالآخر اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا. اس کے بعد وہ اسے چار سال تک زیادتی کا شکار بناتا رہا. میں ان دنوں گھر پر زیادہ نہیں رہتا تھا چنانچہ مجھے اس معاملے کا کوئی علم نہیں تھا. میں پڑھنے کے لیے لاہور آ یا ہوا تھا. ایک دفعہ جب میں واپس اپنے آبائی گھر گیا تو میری اس لڑکی سے بات ہوئی تو اس نے مجھے اپنے ساتھ ہونے والے ظلم کے متعلق بتایا جو بدقسمتی سے میرے ہی باپ نے اس پر کیا تھا. اس نے بتایا کہ میرا باپ ایک بار اس کا اسقاط حمل بھی کروا چکا تھا.
میں نے گھر آ کر اپنی ماں سے اس حوالے سے بات کی اور کہا کہ میں اس لڑکی سے شادی کرنا چاہتا ہوں. میری ماں رضامند ہو گئی. میں دوبارہ لڑکی سے ملا اور اس سے اس حوالے سے بات کی. چنانچہ کچھ عرصہ بعد میں نے اس لڑکی سے شادی کر لی. آج وہ ایک مضبوط عورت بن چکی ہے اور میرے ساتھ خوش و خرم زندگی گزار رہی ہے.