کہنے کو تو ہم ایک اسلامی ملک میں بستے ہیں لیکن آئے روز ایسے عجیب و غریب انکشافات سامنے آتے ہیں کہ انسان سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہے کہ ایسا تو کسی مادر پدر آزاد مغربی ملک میں بھی نہیں ہوتا ہو گا. شہریوں کو حرام گوشت کھلائے جانے کی خبریں بھی ایک ایسا ہی معاملہ ہے.
یوں تو یہ خبریں پہلے بھی کئی بار سامنے آئی ہیں لیکن حال ہی میں حیدر آباد کے ایک مشہور ریسٹورنٹ کے بارے میں سامنے آنے والے سکینڈل نے ہر کسی کو ہلا کر رکھ دیا ہے.
ویب سائٹ Parhloکی رپورٹ کے مطابق ’ڈی گریوٹی‘ نامی ریسٹورنٹ کے بارے میں کسی فیس بک صارف نے ایک پوسٹ شئیر کی ہے جس میں دعوٰی کیا گیا ہے کہ اس ریسٹورنٹ کا ہندو مالک گاہکوں کو کتے اور گدھے کا گوشت کھلارہا ہے. چوری چھپے حرام گوشت فروخت ہونے کی خبریں تو پہلے بھی سامنے آتی تھیں لیکن یہ دعوٰی پہلی بار سامنے آیا ہے کہ کوئی ریسٹورنٹ کھلے عام ایسا گوشت فروخت کر رہا ہے.
دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد نے اس حقیقت کی جانب توجہ دلائی ہے کہ ریسٹورنٹ پر الزامات لگانے والا فیس بک پیج دراصل اقلیتوں کے خلاف نفرت پھیلانے کی مسلسل کوشش میں ملوث ہے. اس پیج پر پہلے بھی ہندو کمیونٹی کے خلاف پوسٹس شیئر کی جاتی رہی ہیں اور غالباً یہ پوسٹ بھی بدنیتی پر مبنی ہے.