یورپ کے قحبہ خانوں میں ایک ایسی چیز متعارف کروادی گئی کہ لوگ جسم فروش خواتین کو چھوڑ کر اس کے پیچھے پڑ گئے، ایسی کیا چیز ہے؟ انتہائی شرمناک خبر آگئی


اہل مغرب کے خلاقی زوال کی واقعی کوئی حد نہیں. اس کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ یورپی قحبہ خانوں میں اب جسم فروش خواتین سے بھی بات آگے نکل گئی ہے اور لوگ ان خواتین سے بھی زیادہ دلچسپی جنسی گڑیایوں میں لینے لگے ہیں.

دی میٹرو کی رپورٹ کے مطابق آسٹریا کے دارالحکومت میں واقع کونٹا کٹوف قحبہ خانے نے کچھ عرصہ قبل ہی ’فینی‘ نامی جنسی گڑیا خریدی تھی. قحبہ خانے کے مالک پیٹر لاسکارس کا کہنا تھا کہ ان کے گاہک حقیقی لڑکیوں سے زیادہ اس گڑیا میں دلچسپی لے رہے تھے اور اس کی ڈیمانڈ اس قدر بڑھ گئی کہ اب انہیں ایک اور گڑیا منگوانی پڑ گئی ہے. پیٹر کا کہنا تھا کہ ”فینی کی ایڈوانس بکنگ عام طور پر کئی دنوں کیلئے ہوچکی ہوتی ہے جس کی وجہ سے بہت سے گاہک اسے حاصل کرنے میں ناکام رہتے ہیں. ہم اسے 80 یورو فی گھنٹے میں بک کرتے ہیں. فینی پانچ فٹ جسامت کی گڑیا ہے جس کا وزن تقریباً 36 کلوگرام ہے. اس کی جلد کے نیچے سلیکون بھرا ہوا ہے اور وہ چھونے سے بالکل حقیقی محسوس ہوتی ہے جبکہ اس کی تصویر دیکھنے پر بھی یہ اندازہ لگانا مشکل ہوتا ہے کہ وہ ایک مصنوعی گڑیا ہے. وہ شکل سے قدرے ایشیائی لگتی ہے. ہم بڑھتی ہوئی ڈیمانڈپوری کرنے کے لئے آنے والے دنوں میں مزید گڑیائیں منگوانے پر مجبور ہوں گے.“..