سپین میں اسلام سے نفرت بڑھنے لگی، مسجد کی ایسی توہین کردی گئی کہ ہر مسلمان سن کر غصے سے آگ بگولہ ہوجائے


برا ہو شیطان صفت دہشت گردوں کا کہ یہ بدبخت جب بھی کسی مغربی ملک میں بے گناہ انسانوں کا قتل کرتے ہیں تو اس کا نتیجہ کسی اور کو نہیں بلکہ وہاں بسنے والے مسلمانوں کو ہی بھگتنا پڑتا ہے۔ سپین کے شہر بارسلونا میں دہشتگردی کے تازہ ترین حملے کے بعد بھی مسلمانوں کے خلاف پر تشدد اور نفرت انگیز کارروائیاں شروع ہوگئی ہیں۔ شدت پسند نا صرف مسلمان شہریوں پر حملے کر رہے ہیں بلکہ ان کی عبادت گاہوں کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق ساول شہر میں ایک مسجد پر شرپسندوں نے حملہ کیا اور توہین آمیز جملے مسجد کی دیواروں پر تحریر کردئیے۔ شرپسندوں نے مقامی مسلمانوں کیلئے دھمکی آمیز پیغامات بھی دیواروں پر لکھے جن میں کہا گیا کہ ” تم لوگ قاتل ہو، تمہیں بدلہ چکانا ہوگا۔“ ایک اور پیغام میں کہا گیا ”مسلمانو، ہم تمہارے سرتلواروں کے ساتھ قلم کریں گے۔“

اسی طرح غرناطہ کی ایک مسجد پر بھی درجن بھر شدپسندوں نے حملہ کیا اور مسجد کے سامنے دھوئیں والے بم چلا دئیے۔ آس پاس کے علاقے میں شدید دھواں پھیلنے سے مقامی مسلمان سخت پریشان ہوئے اور حتیٰ کہ کچھ لوگوں کو تو اپنے گھر بھی چھوڑنے پڑ گئے۔
ایک مسلم خاتون نے میڈیاسے بات کرتے ہوئے بتایا ”میں مسجد میں داخل ہونے والی تھی کہ مجھے ایک دھماکے کی آواز سنائی دی اور پھر ہر جانب دھواں پھیل گیا۔ اس دوران کچھ لوگ مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز نعرے بھی لگارہے تھے۔ مسجد کے قریب موجود لوگوں نے خوفزدہ ہوکر بھاگنا شروع کردیا جبکہ آس پاس کے علاقے میں لوگ اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے۔ شرپسندوں نے مسجد میں داخل ہونے کی کوشش بھی کی اور نمازیوں کو ہراساں بھی کیا۔“
ان حملوں کا الزام دائیں بازو کی جماعت ’ہوگارسوشل‘ پر عائد کیا جا رہا ہے جو ماضی میں بھی اس طرح کی اشتعال انگیزی کرتی رہی ہے، تا ہم تاحال کسی ملزم کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔