مردوخواتین اساتذہ روحانی ماں باپ ہوتے ہیں لیکن کچھ ہوس زادے اور زادیاں اپنے شاگردوں کے ساتھ منہ کالا کرکے اس مقدس پیشے کا تقدس پامال کرنے سے باز نہیں آتے۔ برطانیہ میں ایک پاکستانی نژاد شادی شدہ خاتون ٹیچر کو بھی ایسی ہی قبیح حرکت کر نے پر تمام عمر کے لیے یہ پیشہ اختیار کرنے سے روک دیا گیا ہے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق 36سالہ امینہ ناظم خان نامی یہ ٹیچر برطانوی شہر بریڈفورڈ کے ٹونگ ہائی سکول میں پڑھاتی تھی، جہاں اس نے اپنے 18سال سے کم عمر طالب علم کے ساتھ ناجائز تعلقات استوار کیے اور 9ماہ تک اس کے ساتھ منہ کالا کرتی رہی۔
ایک بار امینہ اور طالب علم کوہوٹل میں سکول کے ایک اور طالب علم نے دیکھ لیا اور ان کا راز فاش ہو گیا جس پر سکول نے تفتیش کی اور امینہ کو سکول سے فارغ کر دیا جس پر اس نے ایک اور سکول میں پڑھانا شروع کر دیا۔ تب اس نے لڑکے سے تعلق بھی ختم کر دیا تھا۔ عدالت میں بتایا گیا ہے کہ امینہ ناظم نے فیس بک اور موبائل فون ایپلی کیشن کے ذریعے اپنے طالب علم کو فحش پیغامات اور اپنی برہنہ تصاویر بھیج کر ورغلایا اور پھر اسے اپنے گھر بلا کر اس کے ساتھ جنسی تعلق استوار کیا۔ اس کے بعد وہ لڑکے کو کئی ہوٹلوں میں لیجاتی رہی۔“ عدالت نے جرم ثابت ہونے پر امینہ ناظم خان کے ٹیچر بننے پر تاحیات پابندی عائد کر دی ہے۔