مردوں کے خواتین کو اغواءکرنے اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کی خبریں اکثر میڈیا میں آتی رہتی ہیں لیکن جنوبی افریقہ میں الٹی گنگا بہہ نکلی ہے جہاں 3خواتین ایک نوجوان کو اغواءکرکے لے گئیں اور 3روز تک اسے ’اجتماعی زیادتی‘ کا نشانہ بناتی رہیں.میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق اس 23سالہ نوجوان نے ایک ٹیکسی کو رکنے کا اشارہ کیا.
جب ٹیکسی رکی تو اس نے دیکھا کہ ٹیکسی کے اندر پہلے سے تین خواتین موجود تھیں.
جنہوں نے اسے ڈرائیور کے ساتھ والی سیٹ پر بیٹھنے کو کہہ دیا. نوجوان کو ٹیکسی میں بٹھانے کے بعد ان خواتین نے اسے نشہ آور انجکشن دیا جس سے وہ بے ہوش ہو گیا. پولیس کو بیان دیتے ہوئے نوجوان کا کہنا تھا کہ ”جب میں ہوش میں آیا تو ایک کمرے میں موجود تھا جس میں صرف ایک بیڈ پڑا تھا. اس کے بعد وہ خواتین آئیں اور مجھے انرجی ڈرنکس پلا کر باری باری مجھ سے زیادتی کی. اس کے بعد تین دن تک یہ سلسلہ جاری رہا. وہ روزانہ کئی بار کمرے میں میرے پاس آتیں اور مجھے زیادتی کا نشانہ بناتی تھیں. تین دن بعد وہ مجھے ویرانے میں پھینک کر فرار ہو گئیں.
“رپورٹ کے مطابق جنوبی افریقہ میں مردوخواتین دونوں کے خلاف جنسی جرائم وبائی مرض کی طرح پھیل چکے ہیں اور ملک میں سالانہ 5لاکھ سے زائد افراد جنسی زیادتی کا شکار ہوتے ہیں.ان میں 20فیصد وارداتوں میں مرد خواتین کا نشانہ بنتے ہیں.پولیس آفیسر ریس مین کا کہنا تھا کہ ”مرد اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی کی رپورٹ ہی نہیں کرتے جس کی وجہ سے یہ اصل حقائق سامنے نہیں آ پاتے. ہمارے خیال میں ملک میں خواتین کے مردوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کی شرح اس سے کہیں زیادہ ہے.“