دنیا کے پراسرار ترین عجائب میں شمار ہونے والے اہرام مصر کئی صدیوں سے انسان کیلئے ایک معمہ ہیں۔ پانچ ہزار سال گزرنے کے باوجود ماہرین ابھی تک پوری طرح نہیں سمجھ پائے کہ انہیں کس طرح اور کیوں تعمیر کیا گیا۔ سائنسدان تو آج بھی ان کے راز سمجھنے کے لئے کوشاں ہیں لیکن ایک ماہر نجوم نے دعویٰ کر دیا ہے کہ اہرام مصر کو ایک ایسے کائناتی کیلنڈر کے طور پر تعمیر کیا گیا تھا کہ جس میں دنیا کے خاتمے کی تاریخ بھی پوشیدہ ہے۔
ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق علم الاعداد کے ماہر ڈیوڈ میڈ کا کہنا ہے کہ یہ اہرام دنیا کے خاتمے کی تاریخ کی نشاندہی درستی کے ساتھ کرتے ہیں۔ ان کے نظریے کے مطابق دنیا کا خاتمہ اس دن ہو گا جب اہرام کی دو زیرزمین سرنگیں بیک وقت آسمان کے دو ستاروں کی سیدھ میں آ جائیں گی۔ڈیوڈ نے خوفناک دعوٰی کیا ہے کہ یہ وقت زیادہ دور نہیں رہ گیا کیونکہ یہ کام اگلے ماہ ہی ہونے والا ہے۔
ڈیوڈ کا یہ دعویٰ ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے کہ جب اگلے ماہ پراسرار سیارے نبیرو ،جسے پلینٹ ایکس بھی کہا جاتا ہے، کے زمین سے ٹکرانے کے خدشات بھی ظاہر کئے جارہے ہیں۔ کچھ عیسائی راہبوں نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ 21 اگست کے روز سورج کو گرہن لگے گا جو اس بات کی علامت ہوگا کہ جلد ہی کرہ ارض سے زندگی کا خاتمہ ہونے والا ہے۔ ڈیوڈ میڈ کا کہنا ہے کہ وہ اس بات سے اتفاق کرتاہے کیونکہ اس کے حساب کے مطابق بھی یہ سورج گرہن دراصل زمین کی تباہی کی علامات میں سے ایک ہو گا۔