خواتین میں جسم پر ٹیٹوبنوانے کا رجحان مردوں کی نسبت زیادہ پایا جاتا ہے تاہم بعض مرد بھی ان کے بہت شوقین واقع ہوئے ہیں۔ اب ایسے مردوں کو ماہرین نے ایک بری خبر سنا دی ہے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق ماہرین نے نئے تحقیقاتی سروے میں بتایا ہے کہ ”جن مردوں کے جسم پر ٹیٹو ہوں انہیں خواتین پسند نہیں کرتیں۔“ پولینڈ کے ماہرین نے اس سروے میں 2500مردوخواتین کو کچھ مردوں کی تصاویر دکھائیں جن میں بعض کے جسم پر ٹیٹو تھے جبکہ بعض کے نہیں تھے۔ ماہرین نے ان مردوخواتین سے ان تصاویر میں موجود مردوں کے متعلق ان کی پسندیدگی کے بارے میں سوالات کیے۔
سروے کے نتائج میں معلوم ہوا کہ زیادہ تر مردوں نے ان مردوں کو پسند کیا جن کے جسم پر ٹیٹو تھے جبکہ بیشتر خواتین نے اس کے برعکس ان مردوں کو پسند کیا جن کے جسم پر ٹیٹو نہیں تھے۔ رپورٹ کے مطابق مردوں کے جسم پر ٹیٹوز کی موجودگی ان کے صحت مند ہونے کی غمازی کرتی ہے۔ ایک عام سائنسی دریافت یہ بھی ہے کہ ٹیٹو والے مرد غلبے کی خواہش رکھنے والے اور جارح مزاج ہوتے ہیں اور ان میں ”مردانگی“ بھی زیادہ ہوتی ہے۔ مردوں میں مردانگی کی شرح کا تعین جنسی ہارمون ’ٹیسٹاسٹرون‘ کرتے ہیں۔ اس سے قبل ایک تحقیق میں ثابت ہو چکا ہے کہ جس مرد میں ٹیسٹاسٹرون ہارمونز کی مقدار زیادہ ہو وہ زیادہ معاشقے کرتے ہیں اور یہی ٹیسٹاسٹرون کی زیادتی کا منفی پہلو ہے جسے خواتین پسند نہیں کرتیں ، کیونکہ ایسے مرد بے وفائی کے مرتکب ہوتے ہیں۔یونیورسٹی آف نیو میکسیکو کے سائنسدانوں کی ایک سابق تحقیق میں بھی ثابت ہو چکا ہے کہ جن مردوں میں ٹیسٹاسٹرون کی مقدار کم ہو وہ اپنی ازدواجی زندگی کے حوالے سے ثابت قدم پائے جاتے ہیں۔