غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ملائیشیا میں ایک شخص نے اپنی 15 سالہ بیٹی کی 600 سے زائد مرتبہ عصمت دری کی، 35 سالہ ملزم نے 2 سال قبل بیوی کو طلاق دیدی تھی جس کے بعد سے متاثرہ لڑکی والد کے ساتھ ہی رہ رہی تھی تاہم گزشتہ ماہ لڑکی کی والدہ نے پولیس میں رپورٹ درج کرائی جس میں اس نے سابق شوہر پر بیٹی کے ساتھ زیادتی کا الزام لگایا ۔
پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے کوالا لمپور کی عدالت میں پیش کیا جہاں ملزم کو اس پر لگے تمام الزامات پڑھ کر سنائے گئے تاہم اس نے صحت جرم ماننے سے انکار کر دیا جس پر ملزم کے خلاف ملائیشیا کے انتظامی دارالحکومت پترا جایا میں بچوں کے خلاف جنسی جرائم کی سماعت کے لیے حال ہی میں قائم کردہ خصوصی عدالت میں مقدمہ چلا یا جائے گا۔
دوسری جانب ڈپٹی پبلک پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ اگر ملزم پر الزام ثابت ہو جاتا ہے تو ا س کو ملائشیا کے قانون کے تحت 12 ہزار سال تک کی قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔پراسیکیوٹرز کی جانب سے ملزم کی ضمانت قبول نہ کرنے کی درخواست بھی دائر کی گئی جس میں کہا گیا کہ ملزم کے فرار ہونے یا گواہوں کو ڈرانے اور دھمکانے کا خدشہ ہے جس پر عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت قبول کرنے سے انکار کر دیا۔