لڑکیوں کے ہاسٹل میں نوجوان لڑکی کو برہنہ کرکے اس پر بدترین تشدد کیونکہ۔۔۔


بھارتی ریاست جھاڑ کھنڈ کے پسماندہ قبائلی علاقے سے تعلق رکھنے والی ایک غریب طالبہ شہر کے کالج میں تو کسی طرح پہنچ گئی لیکن وہاں اس کے ساتھ جو سلوک ہوا، اس سے ایک بار پھر ثابت ہو گیا کہ بھارتی معاشرے میں ذات پات اور برہمن اچھوت کی شرمناک تقسیم آج بھی جوں کی توں ہے۔ اس لڑکی پر اس کی ساتھی طالبات نے موبائل فون چوری کا الزام لگایا اور پھر ہاسٹل کے ایک کمرے میں لے جا کر اسے برہنہ کر دیا اور بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ سانتھل پرگنہ ویمن کالج میں چار اگست کے روز پیش آیا لیکن حال ہی میں سوشل میڈیا پر اس کی ویڈیو سامنے آئی تو پورے ملک میں ہنگامہ برپاہوگیا۔ تشدد کا نشانہ بننے والی لڑکی بی اے فرسٹ ائیر کی سٹوڈنٹ ہے۔ متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ اس نے چند روز قبل ایک سیکنڈ ہینڈ موبائل فون 500 روپے میں خریدا لیکن ایک ساتھی طالبہ نے الزام لگادیا کہ یہ اس کا فون ہے جو چند دن قبل گم ہو گیا تھا۔ سب لڑکیوں نے اکٹھے ہوکر فیصلہ کیا کہ اسے 18600 روپے کا جرمانہ ادا کرنا ہو گا، جبکہ اسے دھمکی دی کہ اگر اس نے یہ جرمانہ ادا نہ کیا تو اسے برہنہ کرکے اسی کی ویڈیو بنائی جائے گی اور یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کردی جائے گی۔ ان دھمکیوں سے بیچاری طالبہ اور اس کے گھروالے اتنے پریشان ہوئے کہ اس کے والد کا کہنا تھا کہ وہ بیٹی سمیت خود کشی کرلے گا۔
بیچاری لڑکی کے ساتھ ہونے والے انسانیت سوز سلوک کی ویڈیو سوشل میڈیا پر آنے کے بعد پولیس بھی حرکت میں آ گئی۔ تشدد کرنے والی چار لڑکیوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ مزید کی گرفتاری کیلئے کوشش کی جارہی ہے۔