بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) کسی شخص کی زیادہ سے زیادہ عمر کتنی ہو سکتی ہے؟ یقینا بہت سوں کا جواب 100سال یا اس سے کچھ زیادہ ہو گا لیکن آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ چین میں ایک شخص 256سال عمر بھی پا چکا ہے اور یہ کوئی زیادہ دور کی بات نہیں بلکہ گزشتہ صدی میں یہ شخص زندہ تھا۔ ویب سائٹ ’پڑھ لو‘ کی رپورٹ کے مطابق یہ انکشاف نیویارک ٹائمز کے 1930ءکے ایک آرٹیکل میں کیا گیا ہے۔ اس آرٹیکل میں بتایا گیا ہے کہ چین کی چنگ ڈو یونیورسٹی کے پروفیسر ’وو شنگ شی‘ نے چینی شاہی حکومت کا قدیم ریکارڈ دریافت کر لیا ہے۔
اس ریکارڈ کے مطابق چینی بادشاہ کی طرف سے 1827ءمیں ’لی چنگ یواین‘ نامی شخص کو اس کی 150ویں سالگرہ پر مبارکباد دی گئی ۔اس کے بعد 1877ءمیں اسے حکومت کی طرف سے200ویں سالگرہ کی مبارکباد دی گئی۔آرٹیکل میں نیویارک ٹائمز کے نمائندے نے لکھا ہے کہ 1928ءمیں کئی لوگ زندہ تھے جو بتاتے تھے کہ ان کے والدین نے لی چنگ یواین کو زندہ دیکھا تھا۔ اس وقت وہ کافی بوڑھا ہو چکا تھا۔ رپورٹ کے مطابق لی چنگ یواین نے 10سال کی عمر میں جڑی بوٹیوں کا کاروبار شروع کیا۔ وہ پہاڑوں سے جڑی بوٹیاں اکٹھی کرتا اور انہیں فروخت کرتا تھا۔ اس کے علاوہ وہ ان جڑی بوٹیوں کے فوائد سے بھی آگاہ تھا اور ان کا استعمال بھی کرتا رہتا تھا۔ وہ جانتا تھا کہ کون سی جڑی بوٹیاں طویل العمری کا باعث بنتی ہیں۔وہ Lingzhi، Goji berry، Wild ginsendاور دیگر کئی جڑی بوٹیاں غذا کے طور پر استعمال کرتا تھا۔ 1749ءمیں لی چنگ مارشل آرٹس کے ٹیچر کے طور پر چینی فوج میں بھرتی ہو گیا تھا۔ اس نے زندگی میں 23شادیاں کیں اور اس کے 200بچے تھے۔رپورٹ کے مطابق جب لی چنگ بستر مرگ پر تھا تواس نے کہا تھا کہ ”مجھے اس دنیا میں جو کچھ کرنا تھا، میں نے کر لیا ہے۔“لی نے اپنے آخری وقت میں اپنی طویل العمری کا راز بھی بتا دیا تھا۔ اس سے جب راز پوچھا گیا تو اس نے بتایا تھا کہ ”اپنے دل کو پرسکون رکھنا، کچھوے کی طرح بیٹھنا، کبوتر کی پرواز کی طرح توانائی کے ساتھ چلنا اور کتے کی طرح سونا۔“