بھارت پاکستان سے آگے نکلنے کی کوششوں میں اپنے ہی لوگوں کو تباہ کر رہا ہے
اُردو آفیشل۔ ایٹمی طاقت بننے والا دنیا کا ہر ملک جانتا ہے کہ ایٹمی فضلے کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانے کے متعلق عالمی قوانین کیا کہتے ہیں اور اس کام میں غفلت کتنا بڑا جرم ہے لیکن شاید بھارتی حکمرانوں کو یہ بات معلوم نہیں، یا غالباً انہی اس بات سے کوئی فرق ہی نہیں پڑتا کہ اس بھیانک غفلت کے باعث ان کے اپنے عوا م پر کیا قیامت ٹوٹ رہی ہے۔
بھارت میں جادوگوڈا کا علاقہ وہ بدقسمت مقام ہے جہاں بھارتی حکومت بغیر کسی حفاظتی مدت کے برسوں سے ایٹمی فضلہ پھینک رہی ہے۔ اب حال یہ ہے کہ اس علاقے کی لاکھوں نفوس پر مشتمل آبادی کو ہر قسم کی خطرناک بیماریوں نے گھیر رکھا ہے اور شاید ہی کوئی فرد ہو جو پوری طرح صحتمند کہلا سکے۔ اس علاقے میں اسقاط حمل، بانجھ پن، بچوں کی معذوری، دماغی بیماری، ہڈیوں کے بگاڑ، خون کی کمی اور حتیٰ کہ کینسر کے مریض بھی اس قدر عام ہیں کہ یقین کرنا مشکل ہو جائے۔
یہ شاید دنیا میں واحد ایسی جگہ ہے جہاں انسانوں کی بستیاں بھی ہیں اور ان کے بیچوں بیچ ایٹمی فضلے سے بھرے پائپ اور سرنگیں بھی گزررہی ہیں۔ دی مرر اخبار کے مطابق کبھی یہ علاقہ ہرے بھرے جنگلات پر مشتمل ہوا کرتا تھا اور یہاں چھوٹے چھوٹے گاﺅں ایک صحت بخش اور خوبصورت زندگی کی علامت ہوا کرتے تھے لیکن اب یہ ایک ایٹمی دلدل بن چکا ہے۔ یہاں بڑے برے تالابوں میں ایک لاکھ ٹن سے بھی زائد ایٹمی فضلہ پھینکا جاچکا ہے جس کی وجہ سے پورا ماحول تابکاری سے بھرا ہوا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ تابکاری ہزاروں افراد کو پہلے ہی معذور بنا چکی ہے لیکن مزید تشویش کی بات یہ ہے کہ آنے والے سینکڑوں سالوں میں اس کے اثرات باقی رہیں گے۔