ٹرمپ کی مخالفت کرتے ہوئے فیس بک،ٹوئٹر اور ایپل کے سربراہان بھی بول پڑے


ٹرمپ کی مخالفت کرتے ہوئے فیس بک،ٹوئٹر اور ایپل کے سربراہان بھی بول پڑے
اُردو آفیشل۔ گزشتہ روز خواجہ سراوں کے خلاف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹویٹس کے جواب میں سلیکان ویلی کی نمایاں ترین ٹیکنالوجی کمپنیوں کے سربراہان بھی زبان کھولنے پر مجبور ہوگئے کیونکہ ٹرمپ نے اپنی مذکورہ ٹویٹس میں لکھا تھا کہ امریکی فوج میں خواجہ سراوں کو بھرتی کرنے پر پابندی ہونی چاہیے۔ان ٹویٹس کا جواب دیتے ہوئے فیس بک کے بانی و سربراہ، مارک زکربرگ نے صرف ایک جملے پر مشتمل معنی خیز اسٹیٹس اپ ڈیٹ دی، جس میں انہوں نے لکھا،ہر کسی کو اپنے ملک کی خدمت کرنے کے قابل ہونا چاہیے، اس سے قطع نظر کہ وہ کون ہے۔
ایپل کارپوریشن کے سربراہ ٹم کک نے قدرے سخت الفاظ میں نہ صرف ٹویٹ کی بلکہ خواجہ سراں کی امریکی فوج میں بھرتی کے حق میں ایک نیا ہیش یگ بھی بنادیا۔ انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا: ہم ان سب کے مقروض ہیں جنہوں نے ملک کی خدمت کی۔ کسی ایک کے خلاف امتیاز ہر کسی کو پیچھے دھکیل دیتا ہے۔ان کی تقلید کرتے ہوئے ٹوئٹر کے شریک بانی جیک ڈورسی نے بھی ہیش ٹیگ کا سہارا لیتے ہوئے ٹویٹ کی: امتیازی سلوک اپنی کسی بھی صورت میں ہم سب کیلیے غلط ہے۔اس وقت امریکی فوج میں تقریبا 11,000 خواجہ سرا یا مخنث بھرتی ہیں جبکہ امریکی آئین و قانون ایسے افراد کے فوجی یا عسکری اداروں میں ملازمت اختیار کرنے پر بھی کوئی پابندی عائد نہیں کرتا۔

امریکی میڈیا کے بعض ادارے ڈونلڈ ٹرمپ کی ان ٹویٹس کو صرف عالمی توجہ حاصل کرنے کی کوشش بھی قرار دے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اگر خواجہ سراوں کے امریکی فوج میں بھرتی ہونے پر پابندی عائد بھی ہوئی تو کم از کم فوری طور پر ایسا ممکن نہیں ہوسکے گا۔