ممبئی (اردو آفیشل) بھارت میں مودی سرکار اپنے دور اقتدار کے سب سے بڑے ایجنڈے “لیٹرین سب کیلئے”پرعمل پیرا ہے۔ اگر چہ انتخابی مہم میں بھارتی شہریوں سے وعدہ کیا گیا تھا کہ بی جے پی اقتدار میں آتے ہی تمام بھارتیوں کے گھروں میں لیٹرین بنوائے گی۔لیکن اب یہ دعویٰ لوگوں کو اپنی مدد آپ کے تحت لیٹرینوں کی تعمیر کیلئے راغب کرنے تک محدود ہو گیا ہے۔ بھارت کی ریاست مہاراشٹریہ کے ضلع اورنگ آباد میں بھی اسی مہم کے سلسلے میں ضلعی مجسٹریٹ کنول تنوج نے ایک گاؤں کا دورہ کیا۔ اور لوگوں کو گھروں میں بیت الخلاء نہ ہونے کے نقصانات سے آگاہ کیا ۔ضلع مجسٹریٹ کنول تنوج نے گاؤں کے لوگوں سے مخاطب ہوتے ہوئے انتہائی سخت الفاظ کا چناؤ کیا ۔
اور انھیں کہا کہ گھروں میں بیت الخلاء موجود نہ ہونے کی وجہ سے تمھاری عورتوں کی عزتیں لوٹی جارہی ہیں۔ انھیں دور اور اکیلے جانا پڑتا ہے اور ملک میں جنسی زیادتیوں کی یہ ایک بڑی وجہ ہے۔ کیا تم لوگوں کی اتنی بھی اوقات نہیں کہ صرف12ہزار روپے میں گھر میں بیت الخلاء بنوا سکو۔ اب بتاؤ تم میں سے کون ہے جو چاہتا ہے کہ وہ اپنی بیوی،بیٹی یا بہن کی عزت بچانے کیلئے گھر میں بیت الخلاء بنوائے گا۔اس پر مجمع میں موجود ایک شخص نے کہا کہ میرے پاس 12 ہزار روپے نہیں ہیں۔بیت الخلاء کہاں سے بنواؤں؟۔ جس پر کنول تنوج نے سیخ پا ہو کر کہا کہ تم جیسے لوگوں کو میرا مشورہ ہے کہ اپنی بیویوں کو بیچ دو۔ کیونکہ یہی ایک حل بچ جاتا ہے۔ کنول تنوج کے ان الفاظ پر مقامی افراد مشتعل ہو گئے اور ان کے خلاف نعرے بازی شروع کردی ۔کئی افراد نے آگے بڑھ کر ضلعی مجسٹریٹ پر حملہ کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے بروقت اقدام کرتے ہوئے ضلعی مجسٹریٹ کو اپنے حصار میں لے لیا اور ان کو لے کر وہاں سے روانہ ہوگئی۔