پٹرول پمپوں پر لگائی جانے والی خواتین کی تصاویر کے ساتھ مردوں نے ایسا شرمناک ترین کام شروع کردیا کہ کمپنی کو مجبوراً تصاویر ہٹانا پڑگئیں، کیا کررہے تھے؟ کوئی عام انسان تصور بھی نہیں کرسکتا


کوالا لمپور (07 جولائی 2017)کہنے کو تو ہم مسلمان ہیں لیکن بحیثیت مجموعی امت مسلمہ کا اخلاقی زوال کس حد کو پہنچ چکا ہے اس کی تازہ ترین مثال ملائیشیا میں پیش آنے والے ایک انتہائی افسوسناک معاملے کی صورت میں دیکھی جاسکتی ہے. ساﺅتھ چائنہ مارننگ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی توانائی کمپنی شیل نے ملائیشیا کے مختلف پٹرول پمپوں پر گتے سے بنے خواتین کے قد آدم خاکے نصب کئے تھے جن پر سکارف میں ملبوس خواتین کی تصاویر چسپاں کی گئی تھیں، مگر اب انہیں ہٹانا پڑرہا ہے کیونکہ کچھ شیطان صفت مردوں نے ان تصاویر کو بھی اپنی ہوس کا نشانہ بنانا شروع کر دیا تھا.

کمپنی کی تشہیر کیلئے لگائی گئی ان تصاویرمیں نوجوان خواتین سرخ ٹی شرٹ، سیاہ ٹراﺅزر اور سیاہ سکارف میں ملبوس نظر آتی ہیں جو کہ مسکراتے ہوئے اپنا ہاتھ فضا میں لہراتی نظر آتی ہیں. گزشتہ چند دنوں کے دوران فیس بک پر متعدد ایسی تصاویر پوسٹ کی جاچکی ہیں جن میں نامعلوم مرد ان تصاویر سے لپٹتے، ان کے بوسے لیتے اور ان کے ساتھ دیگر قابل اعتراض حرکتیں کرتے دیکھے جا سکتے ہیں.

انٹرنیٹ پر اس قسم کی بیہودہ تصاویر کی بڑی تعداد سامنے آنے کے بعد شیل کمپنی نے فیصلہ کیا ہے کہ تمام پٹرول پمپوں سے خواتین کی تصاویر ہٹادی جائیں گی. کمپنی کا کہنا ہے کہ بعض ہوس پرستوں کی فحش حرکات کی وجہ سے کمپنی کا نام بھی خراب ہورہا ہے.