افریکی بادشاہ کا لڑکیوں کو کنواری رکھنے کا انوکھا منصوبہ! انتہائی دلچسپ اور معلوماتی خبر پڑھیں۔


لوبامبا: پرانے وقتوں کے مطلق العنان بادشاہوں کی رنگین مزاجی اور کثیرالازدواجی کے قصے ہم آج بھی پڑھتے ہیں لیکن اس جدید دور میں بھی ایسی بادشاہتیں قائم ہیں جہاں حکمران آج بھی دادِ عیش دیتے نظر آتے ہیں، انہی ملکوں میں سے ایک افریقی ملک سوازی لینڈ بھی ہے، یہاں ہر سال ایک رقص کا میلہ منعقد کیا جاتا ہے جس میں ملک بھر سے 40 ہزار سے زائد کنواری لڑکیاں شرکت کرتی ہیں اور مملکت کا عیاش بادشاہ ان لڑکیوں میں سے اپنے لئے نئی بیوی کا انتخاب کرتا ہے، یہ فیسٹیول قریب ہی ہے اور ملک سے لڑکیاں مختص جگہ پر پہنچ رہی ہیں۔

گزشتہ روز اس میلے میں شرکت کیلئے 70 سے زائد لڑکیاں ایک ٹرک میں سوار ہوکر آرہی تھیں کہ ان کا ٹرک مخالف سمت سے آنے والی گاڑی سے ٹکرا گیا جس سے 38 لڑکیاں جاں بحق جبکہ 20 سے زائد شدید زخمی ہوگئیں، جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

سوازی لینڈ کا شمار دنیا کے غریب ترین ممالک میں ہوتا ہے لیکن یہاں کے بادشاہ کے شوق بہت ہی نرالے اور شرمناک ہیں، ہر سال ملک کی حسین ترین نو عمر لڑکیاں بادشاہ مسواتی سوئم کے سامنے برہنہ رقص کرتی ہیں اور یہ ان میں سے حسین ترین لڑکی کو اپنی دلہن منتخب کرتا ہے۔

اب عیاش حکمران کے سر پر جنون سوار ہوگیا ہے اور اس نے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے کہ ملک کی تمام نوعمر لڑکیاں کنواری رہیں تاکہ وہ جس کا بھی انتخاب کرے وہ کنواری ہو اور اس کے بدلے لڑکیوں کو ماہانہ 11 پاﺅنڈ (تقریبا 1800 روپے) وظیفہ بھی دیا جائے گا، ملک بھر کی لڑکیاں بادشاہ کے اس فیصلے پر غم و الم کی تصویر بن گئی ہیں کیونکہ اب وہ بادشاہ کی عیاشی کیلئے اپنی مرضی کی شادی بھی نہیں کرسکیں گی۔

ہوس پرست بادشاہ نے اپنی عیاشی کے اس منصوبے کو ملک میں تیزی سے پھیلتی ہوئی ایڈز کی بیماری کو روکنے کا اقدام قرار دیا اور کہا ہے کہ لڑکیاں جنسی فعل سے محفوظ رہیں گی تو ایڈز کا مرض ملک میں نہیں پھیلے گا جبکہ درحقیقت بادشاہ کا اصل منصوبہ اپنی شیطانی خواہشات کی تکمیل کیلئے کنواری لڑکیوں کی دستیابی یقینی بنانا ہے، ہر سال نئی دلہن کا انتخاب کرنے والا سوازی لینڈ کا یہ عیاش بادشاہ اب تک 15 نو عمر دلہنیں منتخب کرچکا ہے۔