تاشقند(نیوز ڈیسک)وسطی ایشیا کے ملک ازبکستان میں ایک سے زیادہ شادیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیاگیا جبکہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر شدید بحث شروع ہو گئی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ازبکستان میں حالیہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب وزارتِ انصاف کی ایک اہلکار دلبہار یقوبووف نے ان پڑھ ملاؤں پر الزام عائد کیا کہ وہ شادی کی
غیر سرکاری رسومات ادا کر رہے ہیں۔دلبہار یقوبووف نے یہ بیان مشہور ٹی وی ٹاک شو کے دوران دیا اور اسی شو کے دوران پروفیسر دلفوزا رحمت اللہ یوا نے دعویٰ کیا ہے کہ مسلم اکثریتی ملک میں ایک سے زیادہ شادیوں میں اضافہ کی وجہ مذہبی آزادی کا دوبارہ ابھرنا ہے۔اس مباحثے کے نتیجے میں ملک میں ایک سے زیادہ شادیوں کے معاملے پر طویل عرصے سے جاری بحث میں شدت آ گئی۔ ازبکستان میں حالیہ دنوں کثیر الازدواج کا معاملہ تفصیلات کے مطابق وسطی ایشیا کے ملک ازبکستان میں ایک سے زیادہ شادیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیاگیا جبکہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر شدید بحث شروع ہو گئی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ازبکستان میں حالیہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب وزارتِ انصاف کی ایک اہلکار دلبہار یقوبووف نے ان پڑھ ملاؤں پر الزام عائد کیا کہ وہ شادی کی غیر سرکاری رسومات ادا کر رہے ہیں۔دلبہار یقوبووف نے یہ بیان مشہور ٹی وی ٹاک شو کے دوران دیا اور اسی شو کے دوران پروفیسر دلفوزا رحمت اللہ یوا نے دعویٰ کیا ہے کہ مسلم اکثریتی ملک میں ایک سے زیادہ شادیوں میں اضافہ کی وجہ مذہبی آزادی کا دوبارہ ابھرنا ہے۔اس مباحثے کے نتیجے میں ملک میں ایک سے زیادہ شادیوں کے معاملے پر طویل عرصے سے جاری بحث میں شدت آ گئی۔ ازبکستان میں حالیہ دنوں کثیر الازدواج کا معاملہ ایک بڑا موضوع بحث ہے۔ایک بڑا موضوع بحث ہے۔