ڈیرن سمی وہ واحد کھلاڑی ہیں جن کی پاکستان سے محبت کی مثال نہیں ملتی ، اوریہ بات بھارت کیسے برداشت کر سکتا ہے ۔ ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فرنچائز پشاور زلمی کے ہیڈ کوچ ڈیرین سیمی نے چند روز قبل انکشاف کیا تھا کہ انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) میں سن رائزرز حیدر آباد کیلئے کھیلنے کے دوران انہیں ”کالو“ کہہ کر پکارا جاتا تھا اور اب ایسا کرنے والے ایک بھارتی کھلاڑی کا نام بھی سامنے آ گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ڈیرین سیمی کا کہنا تھا کہ ابتداءمیں یہی سمجھتا ہوں کہ ”کالو“ کا مطلب طاقتور گھوڑا ہوتا ہے لیکن اب مجھے معلوم ہوا کہ اس کا مطلب کیا ہے اور یہ جان کر میں بہت غصے میں ہوں جبکہ مجھے اس نام سے پکارنے والے کھلاڑیوں کو معافی مانگنی چاہئے۔
ان کا کہنا تھا ” میں دنیا بھر میں کرکٹ کھیلا ہوں اور بہت پیار ملا ، میں حسن منہاج کو سن رہا تھا جو یہ بتا رہے تھے کہ ان کی ثقافت میں کچھ لوگ کالی رنگت والے لوگوں کیساتھ کیا سلوک کرتے ہیں، میں یہ قبول کرتا ہوں کہ مجھے جب نسل پرستانہ نام سے پکارا جاتا تھا تو مجھے اس کا مطلب معلوم نہیں تھا۔“ ان کے اس بیان کے کچھ ہی روز بعد بھارتی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر ایشانت شرما کے انسٹاگرام پر 2014ءمیں کی گئی ایک پوسٹ وائرل ہونا شروع ہو گئی ہے جس میں وہ ڈیرین سیمی اور دیگر کھلاڑیوں کیساتھ موجود ہیں اور کیپشن میں لکھا ہے ”میں، بھووی، کالو اور گن رائزرز“دوستو امید ہے آپ کو ہماری پوسٹ پسند آئی ہو گی کمنٹس میں اپنے خیالات کا اظہار کریں اور دوستوں کیساتھ بھی شئیر ضرور کریں ۔