تحریک انصاف حکومت کا پاکستانی عوام کے لیے شاندار اعلان۔ صرف ایک چھوٹا سا کام کریں اور گھر بیٹھے 20 کروڑ تک کا انعام حاصل کریں


تحریک انصاف حکومت کا پاکستانی عوام کے لیے شاندار اعلان. صرف ایک چھوٹا سا کام کریں اور گھر بیٹھے 20 کروڑ تک کا انعام حاصل کریں. حکومت پاکستان کی جانب سے زبردست قدم اٹھا لیا گیا. یہ پیسے کمانے کے لیے آپکو کرنا کیا ہے؟ تفصیل اس پوسٹ میں پڑھیں.

حکومت پاکستان کی جانب سے بیرون ملک سے پاکستان کے لوٹے هوئے پیسے واپس لانے کے لیے شاندار قدم اٹھا لیا گیا. جی ہاں! میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اطلاعات فواد چودھری کا کہنا ہے کہ بیرون ملک ایک ارب روپے کی غیر قانونی جائیداد کی نشاندہی کرنے والے شخص کو 20 کروڑ روپے بطور انعام دیئے جائیں گے۔ اسی طرح اگر آپ کسی بھی قسم کی غیر قانونی جائیداد کی نشاندھی کرتے ہیں تو آپکو اس جائیداد کی مالیت کا 20 فیصد حصّہ بطور انعام ملے گا. انہوں نے یہ بھی کہا کہ بیرون ملک موجود رقم کی معلومات فراہم کرنے والے کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔

فواد چودھری نے اسلام آباد میں پریس کانفرس کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ کہ بیرون ملک اثاثے واپس لانے کے لیےٹاسک فورس قائم کر دی ہے۔ جب کہ وزیراعظم ہاؤس میں ایک یونٹ بھی قائم کر دیا گیا ہے جو ملک کی لوٹی ہوئی دولت واپس لانے میں بہترین کردار ادا کرے گا.

جب کہ دوسری طرف سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ جن لوگوں نے اپنے اثاثے ظاہر نہیں کئے ان پر بیرون ملک جائید اد رکھنے کی صورت میں منی لانڈرنگ کا کیس بنتا ہے۔ پیرکو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سر براہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ، اس موقع پر عدالت کو گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے پیش ہوکر بتایا کہ لندن اتھارٹیز نے ایف بی آر کو 225 افراد کی جائیدادوں کی تفصیلات بھجوائی ہیں۔۔۔سماعت کے دوران عدالتی معاون شبیر زیدی نے پیش ہوکرعدالت کو بتایا کہ ایف بی آر نے 300 افراد کو بیرون ملک جائیدادیں رکھنے پرنوٹس جاری کیے ہیں اس حوالے سے یہ بات واضح ہے کہ جائیدادیں خریدنے کیلئے اکثریتی رقومات قانون کے ذریعے سے منتقل نہیں کی گئیں بلکہ ، زیادہ تر رقم حوالہ کے ذریعے بیرون ملک منتقل ہوسکی ہیں ۔

جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ عدالت بیرون ملک سے رقم کی واپسی کے حوالے سے موجودہ پیشرفت سے ہرگز مطمئن نہیں، کیونکہ حکومت پاکستان کی جانب سے ایمنسٹی اسکیم کے باوجود رقومات اور جائیدادیں باہر پڑی ہیں۔ سماعت کے دوران گورنر اسٹیٹ بینک نے عدالت کوبتایا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ دوبئی اتھارٹی سے کہا جائے گا کہ جائیدادیں ظاہرنہ کرنے والوں کے خلاف بے نامی قانون کے تحت کارروائی کی جائے اورجو لوگ جائیدادیں کوتسلیم کرلیں ان سے وسائل کے ذرائع طلب کریں گے اس با رے دبئی حکومت سے درخواست کی جائے گی کہ بے نا می ٹرانزکشن (ممنوعہ) ایکٹ 2017ء کے تحت جائیدادیں ظاہر نہ کر نے والو ں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت اور عدلیہ مل کر ملک کی لوٹی ہوئی دولت واپس ملکی قومی خزانے میں شامل کریں. انشاءاللہ اب وہ وقت دور نہیں جب پاکستان ایک مکمل کرپشن فری اور برصغیر کا سب سے ترقی یافتہ ملک بن جائیگا. آئیں سب مل کر حکومت کا ساتھ دیں اور کرپشن کا خاتمہ کریں.