عمران خان کو اڑا دو، جتنے پیسے مانگو گے ہم دیں گیں۔ اہم سیاسی جماعت نے کپتان کو ٹھکانے لگانے کے لیےٹاسک دے دی


عمران خان کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہے اور خان صاحب نے جب سے اقتدار سنبھالا ہے خطرناک گروہ انکو مروانے کے لیے ہر قسم کے اقدامات اٹھا رہے ہیں. جنرل قمر باجوہ اور عمران خان کی جی ایچ کیو میں جو میٹنگ ہوئی ہے اسکے بعد عمران خان کو جو رپورٹ پہنچی ہے اس میں عمران خان کو مزید سختی سے کہا گیا ہے کہ آپ اپنی سیکورٹی لیں، آپکی جان کو بے پناہ خطرہ ہے.

وزیر اعظم عمران خان کو راستے سے ہٹانے کے لیے ہر قسم کی تیاری اور پلاننگ کی جارہی ہے. خفیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کی اہم سیاسی جماعت اور کچھ اہم شخصیات نے تحریک طالبان کے حملہ آوروں کو افغانستان میں اس پلان سے آگاہ کیا ہے اور انھیں ٹاسک دی ہے کہ کپتان کا پتا کاٹا جائے.

عمران خان کا نعرہ “احتساب سب کا” کی وجہ سے انکے اتنے لوگ دشمن بن چکے ہیں کہ جسکی کوئی انتہاء نہیں. معاملہ یہ ہے کہ سی آئی اے، را، تحریک طالبان، اور پاکستان کی اہم سیاسی جماعت کا پلان ہے کہ عمران خان کو ابدی نیند سلا دیا جائے.

آئی ایس آئی اور پاک آرمی نے وزیراعظم خان کو سختی سے منع کیا ہے کہ آپ نے بزریعہ سڑک کہیں نہیں جانا کیونکہ آپکی جان کو خطرہ ہے اور قاتل گروہ آپکو قتل کرنے کی پوری تیاری سے ہیں. اس لیے عمران خان کو خفیہ ایجنسی اور سیکورٹی اداروں کی طرف سے ہدایت کی گئی ہے کہ آپ ہیلی کاپٹر استعمال کریں.

لیکن دوسری طرح میڈیا نے عمران خان کے ہیلی کاپٹر استعمال پر ہنگامہ کھڑا کیا ہوا ہے. یہ میڈیا جو صبح شام عمران خان اور تحریک انصاف حکومت کے خلاف صبح شام اتنا پروپیگنڈا کر رہا ہے یہ سی آئی اے اور را کے اشاروں پر ناچ رہا ہے. سی آئی اے اور را نے میڈیا کو ٹاسک دیا ہے ہے آپ عمران خان کے خلاف خوب مواد اگلے. سوشل میڈیا پر بھی پاکستان کے نام سے اکاؤنٹ بناۓ گئے ہیں جو اردو زبان میں بے شمار پوسٹیں بنا بنا کر وائرل کر رہے ہیں. سی آئی اے اور را کی پوری ٹیم ہے جو اس وقت سوشل میڈیا پر ایکٹو ہے اور عوام کو عمران خان کے خلاف کیا جارہا ہے.

اسکے علاوہ اگر آپ سیاسی جماعتوں پر بھی نظر ڈالیں تو وہ بھی اس قاتلانہ کھیل میں پوری طرح شامل ہو چکی ہیں. ابھی تو حکومت کو آئے صرف دن هوئے ہیں اور ان سیاستی جماعتوں نے آسمان سر پر اٹھا رکھا ہے اور عمران خان سے حساب مانگا جارہا ہے.

ان دشمنوں، لٹیروں، اور ڈاکوؤں کا پلان ہے کہ کسی نہ کسی طرح عمران خان سے اقتدار چھین لیا جائے. انکا پلان ہے کہ عمران خان کے خلاف اتنا کیچڑ اچھالا جائے اور اتنی افراتفری پھیلائی جائے کہ عمران خان کے چاہنے والے اور پارٹی ورکرز بھی عمران خان کے خلاف ہو جائیں. اگر خدانخواستہ عمران خان کو کچھ ہوتا ہے، تو یہ لوگ پھر شام کی طرح پاکستان میں احتجاج کروائیں گیں، اور اس میں اپنے بندے گھسا کر پاکستان میں آگ اور خون کی ہولی کھیلیں گیں.

میڈیا پروپیگنڈا ان دشمنوں کا سب سے اہم ہتھیار ہے جسکے زریعے یہ قوم کو عمران خان کے خلاف کرنا چاہتے ہیں. میڈیا پر انکے ہیلی کاپٹر سے لیکر مانیکا خاندان تک صبح و شام بحث ہورہی ہے. آپ ان غدار میڈیا والوں کو سمجھ نہیں سکتے. انکو جب سے پتا چلا ہے کہ تحریک انصاف حکومت منی لانڈرنگ پر پوری طرح قابو پانے والی ہے ، لفافہ صحافیوں کا احتساب ہونے والا ہے، میڈیا چینلز کی کرپشن سامنے آنے والی ہے، ٹھیک اسی دن سے پاکستانی میڈیا نے عمران خان خلاف محاز کھڑا کر دیا ہے. انکو ڈر ہے کہ کہیں اگر عمران خان نے ٹک کر پانچ سال حکومت کر لی، تو کہیں ہم برباد نہ ہو جائیں، کہیں ہمارے لفافے نہ بند ہو جائیں، کہیں ہماری سی آئی اے اور را سے لی گئی اربوں روپے کی فنڈنگ نہ عوام کے سامنے آجائے. ان سب میڈیا چینلز، لفافہ صحافیوں، اور بااثر شخصیات کی نیندیں حرام ہوئی وی ہیں جسکی وجہ سے یہ سب مل کر عمران خان خلاف پروپیگنڈا کروا رہے ہیں اور انکو قتل کروانے کی سازشیں کر رہے ہیں.

میڈیا کا خرچہ 100 روپے ہے اور کمائی صرف 50 روپے ہے. تو بتائیں پھر یہ میڈیا چلتا کیسے ہے؟ یہ میڈیا ملک ریاض جیسے لوگوں، سیاسی لوگوں، ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پھر خفیہ ایجنسیاں جیسے سی آئی اے، را، مساد وغیرہ کی بدولت چل رہا ہے اور کمائی کر رہا ہے. تمام میڈیا ہاؤسز منی لانڈر کیے هوئے پیسے باہر سے وصول کرتے ہیں. یہ عمران خان کو منی لانڈرنگ پر قانون بنا رہے ہیں اس پر ان تمام میڈیا چینلز کی چیخیں نکل رہی ہیں. راؤف کلاسرا ہو یا جیو کوئی بھی چینل ان کرپٹ لوگوں اور پاکستان خلاف خفیہ ایجنسیوں کی مدد کے بغیر نہیں چل سکتا. علاوہ ازیں جو ماڈلز اور اداکارائیں ایان علی کی طرح منی لانڈرنگ کرتی رہی ہیں اور جو اینکرز ملک ریاض جیسے کرپٹ بندوں سے پلاٹ اور گاڑیاں لیتے رہے ہیں، یہ سب پھنسنے والے ہیں.

عمران خان کی جان بچانے کے لیے پاک آرمی اور آئی ایس آئی نے تیزی سے چوروں کی پکڑ دھکڑ اور مشتبہ افراد کو گرفتار کرنا شروع کر دیا ہے. ہمیں یقین ہے کہ انشاءاللہ پاک آرمی اور آئی ایس آئی اپنا کام بخوبی سر انجام دے گی، لیکن دوسری طرف ہم سب کو مل کر اس جنگ کا سامنا کرنا ہوگا. ہمیں اس بکاؤ میڈیا کو بتانا ہے کہ اگر انکے جھوٹے پروپگنڈے اور سازشوں سے عمران خان کو کچھ ہوا تو ہم ان سی آئی اے کے ایجنڈے پر چلنے والے لفافہ صحافیوں کو چھوڑیں گے نہیں.

میڈیا کا کام یہ ہے کہ عوام کو عمران خان کے خلاف کرنا ہے، جھوٹا پروپیگنڈا کرنا ہے، سوشل میڈیا پر جعلی ناموں کے ساتھ اکاؤنٹ بنا کر بدترین سازش کرنی ہے، عوام کے دلوں میں عمران خان کے خلاف نفرت پیدا کرنی ہے. میڈیا وار کے ذریعے لوگوں کو منتشر کرنا ہے. یہ بلکل وہی طریقہ کار ہے جو عراق، شام، اور مصر میں کروایا گیا تھا.ہٹ مین اور واۓ دا نیشن فیل جیسی کتابوں کا مطالعہ کرنے سے آپکو پتا چلے گا کہ کس طرح امریکا میڈیا وار کرتا ہے، کیسے پروپیگنڈا کرکے ملک کو توڑا جاتا ہے، کیسے حالات خراب کرواۓ جاتے ہیں، اور کیسے جھوٹی سازشیں کر کے لوگوں کو سڑکوں پر نکالا جاتا ہے. کتابیں پڑھنے سے آپکو یہ بھی پتا چلے گا کہ مساد، را، اور سی آئی اے کا مقصد پاکستانی عوام کو فوج اور آئی ایس آئی کے خلاف کرنا ہے.

اب ہم سب کو مل کر کرنا کیا ہے؟ پاکستان کی سالمیت کے لیے اور کرپشن کے خاتمے کے لیے ہمیں اس قسم کی کسی نیوز کا اثر نہیں لینا. نہ ہم نے اس بکاؤ میڈیا کی جھوٹی سازش پر پریشان ہونا ہے اور نہ ہی ہم نے افراتفری پھیلانی ہے. منظور پشتین ہو یا کوئی اور، یہ سب سی آئی اے کے پالتو کتے ہیں، اس لیے آپ نے ڈٹ کر انکا مقابلہ کرنا ہے.