خضرت امام علی (ع) کے پاس ایک شخص آیا اور بولا کہ اے امام علی (ع) آپ ہر ایک کے سوال کا جواب دیتے ہیں، میرا بھی ایک حقیر سا سوال ہے، اگر آپ اجازت دیں تو میں عرض کروں؟ خضرت امام علی رضی الله نے فرمایا کہ الله کے رسول صلى الله عليه وسلم نے مجھے علم کا دروازہ کہا ہے. میرے در سے کوئی بھی سوالی کبھی خالی ہاتھ نہیں گیا، پوچھو کیا پوچھنا چاہتے ہو؟ میں زمین کے راستوں سے زیادہ، آسمان کے راستے جانتا ہوں.
اس شخص نے کہا اے امام علی جو شخص یہ چاہے کہ اسکی عمر دراز ہو جائے یعنی اسے موت دیر سے آئے تو اسے کیا کرنا ہوگا؟ اس پر خضرت علی نے فرمایا کہ اگر کوئی شخص چاہتا ہے کہ اسکی عمر دراز ہو تو اسے چاہیے کہ صبح کا کھانا جلد کھایا کرے اور اپنے پاؤں میں تنگ جوتے نہ پہنے اور جو لباس پہنے وہ ہلکا سا ہو. اور فجر اور عصر کی نماز کے بعد کھلی جگہ جایا کرے جہاں درخت ہوں، کھلی ہوا ہو، خوشگوار ماحول ہو اور اپنے جسم پر محنت کو نافذ کرے اور عورتوں کے پاس کم جایا کرے. جس کسی نے بھی ان سب باتوں پر عمل کیا تو الله کے حکم سے ایسا شخص جسمانی اور روحانی بیماریوں سے محفوظ رہے گا اور موت اسکے جسم پر دیر سے آئیگی. ہمیشہ یہ یاد رکھنا کہ الله نے لوح محفوظ پر انسان کی موت کو اتنا جلد نہیں رکھا، لیکن انسان کی غلط عادتیں وقت سے پہلے انسان کو ختم کر دیتی ہیں.