صوفی برکت علی کی زبان سے قدرت نے پیشن گوئی کی صورت میں جو الفاظ نکلوائے تھے وہ سب سچ ثابت ہورہے ہیں. وہ الفاظ یہ تھے کہ ایک وقت آئیگا جب دنیا کے فیصلے پاکستان کی ہاں اور ناں میں ہوا کریں گیں. اب وہ وقت آگیا ہے.
وزیراعظم عمران خان کے سخت احتجاج پر ہالینڈ میں گستخانہ خاکوں کا مقابلہ روک دیا گیا ہے. اب یہ احتجاج نہیں روکے گا. عمران خان نے یہ بات ابھی چھوڑی نہیں ہے. ابھی جب وہ اقوام متحدہ میں شرکت کریں گیں تو وہاں جاکے بھی گستخانہ خاکوں اور اسلام کا مذاق اڑانے والوں کے خلاف بھر پور آواز اٹھائیں گیں. امریکا ٹی وی نے خبر دیتے هوئے کہا کہ پاکستان کے بھرپور احتجاج کے بعد ہالینڈ میں گستخانہ خاکوں کا مقابلہ روکا گیا. جو ہم سب پاکستانیوں کے لیے بہت زبردست خبر ہے. یعنی ہمارے احتجاج کا فائدہ یہ ہوا کہ یہ سلسلہ رک گیا.
منافق بے پردہ ہوگئے
غزوہ خندک میں مسلمانوں کا امتحان تھا. یہودی منافق تھے اور انھوں نے مسلمان ہونے کا لبادہ اوڑھا ہوا تھا. مسلمانوں کو کہتے تھے کہ ہم آپکے ساتھ ہیں اور ہم بھی مسلمان ہے. اس موقع پر انکو بے نقاب کرنا مقصود تھا. اس مشکل وقت میں مسلمان ڈٹے رہے اور منافقوں کے خیمے میں آگ لگ گئی اور سب منافق اپنے خیمے چھوڑ کر بھاگ گئے یعنی یہ مثال ہے کہ منافق مشکل وقت میں ساتھ چھوڑ جاتے ہیں.
اسی طرح اب پاکستان کا امتحان تھا، الله رب العزت نے دکھا دیا کہ اصل مسلمان کون ہے اور غدار کون ہے؟ جس بندے پر مولانا فضل الرحمان یہودی ایجنٹ ہونے کے فتویٰ لگاتا تھا اسی بندے عمران خان نے ترکی کو ساتھ شامل کر کے جو گستخانہ خاکوں کے خلاف احتجاج کا پلان بنایا اور اسی عمران خان نے کہا کہ یہ احتجاج کا سلسلہ تب تک نہیں رکے گا جب تک یہ معاملہ ختم نہ ہو جائے. عمران خان اقوام متحدہ میں بھی یہ ایشو اٹھا کر اسکا مستقل بندوبست کرنے جارہے ہیں تاکہ آنے والے وقت میں کوئی بھی یہودی ملک ہمارے پیارے نبی صلى الله عليه وسلم کا نعوز باالله مذاق نہ اڑائے.
الله تعالیٰ نے دکھا دیا … اسلام کو چھوڑ کر اسلام آباد کی کرسی کے لیے فضل الرحمان اور اسکے حواریوں کو الله نے بے نقاب کیا. اب قوم کو ان غدار اور منافقوں کی پہچان بھی ہو گئی ہے. ہم مسلمانوں پر الله کی یہ بہت رحمت رہی ہے کہ بے شق ہم تعدار میں تھوڑے ہوں لیکن مسلمانوں کا رعب اور دب دبا یہودیوں کے دل و دماغ پر چھایا ہوا ہے.