عمران خان کو ٹھکانے لگانے کے لیے ملک میں چند گھنٹے پہلے کون داخل ہوا ہے؟ پاک آرمی نے بندوقیں تیار کر لی


عمران خان کی جان کو اب بھی بہت خطرہ لاحق ہے، ریڈ الرٹ جاری! دنیا بھر میں اگر بات کی جائے انٹیلی جنس سروس کی تو سب سے پہلے آئی ایس آئی کا نام سامنے آتا ہے. پاکستان کی انٹیلی جنس کے ایک بہت نامور سابق جنرل جنکا نام ہم آپکو نہیں بتا سکتے کیونکہ سیکورٹی خدشات کی وجہ سے یہ نام راز میں رکھنے کا کہا گیا ہے. ان سابق جنرل نے تفصیلاً بتایا ہے کہ پاکستان کے اندر شروع سے ہی ایسا چلتا آیا ہے کہ اگر کوئی صحیح شخص پاکستان کی حکمرانی کرے گا، پاکستان کو بحران سے نکالنے کی بات کرے گا تو اس شخص کو ایک ایسی طاقت کا سامنا کرنا پڑے گا جو منظر عام پر نہیں آتی. اس طاقت کے پیچھے یہودی لابی، عیسائی لابی، اور ہندو لابی مل جل کر کام کر رہے ہیں. اسی وجہ سے پاکستان میں اب تک جتنے بھی نامور مسیحا آئیں ہیں انھیں جلد ہی آبدی نیند سلا دیا گیا.

مزید سابق جنرل نے یہ بھی بتایا کہ ایک ہالی ووڈ کا ایسا کریکٹر ہے جسے ہالی ووڈ کی فلم سے لیا گیا ہے. اسکا نام جیورج ہے، اسکا تعلق القاعدہ، داعش، آئی ایس آئی، سی آئی اے اور ایم آئی سکس کے ساتھ ہے. جیورج ایک ایسا شخص ہے جب کبھی کسی بڑی شخصیت کو مروانا ہو تو اس سے رابطہ کیا جاتا ہے. آج کل جیورج کو پاکستان کے نئے وزیراعظم عمران خان کو قتل کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے. اس لیے سی آئی اے نے ایک بہت خطرناک ایجنٹ کی پاکستان میں داخلے کی تصدیق کر دی ہے. اس ضمن میں آرمی نے 384 لوگوں کو گرفتار کر لیا ہے جن سے پوچھ گچھ جاری ہے.

آپکی توجہ ایک طرف دلواتے ہیں کہ جب عمران خان نیشنل اسمبلی کے اندر بھاری اکثریت سے ووٹ لیکر کامیاب هوئے، اسکے اگلے روز عمران خان نے ایک کنونشن میں خطاب کرنا تھا. لیکن عمران خان کو آرمی کی جانب سے سختی سے گھر میں رہنے کی تاقید کی گئی. جب عمران خان آرمی کے کہنے پر گھر سے باہر نہیں گئے تو عمران خان کے اسسٹنٹ کو ایک کال موصول ہوئی جس میں عمران خان کی جان بچنے کی مبارک دی گئی کیونکہ عمران خان کا قافلہ جس پر جانا تھا وہاں سے خود کش حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا.

عمران خان کی ایک بری عادت ہے کہ وہ خطرناک تھریٹس کے باوجود بھی سیکورٹی نہیں لیتے. اسی لیے جیورج اینڈ کمپنی نے عمران خان کو پبلک کے اندر مارنے کا منصوبہ بنایا ہے. اب جگہ جگہ عمران خان نے جہاں جانا ہوتا ہے وہاں وہاں آئی ایس آئی کے بہادر نوجوان عمران خان کو بچاتے چلے جارہے ہیں.

عمران خان کو سب سے زیادہ خطرہ اپنی پارٹی کے اندر سے ہے. کیونکہ عمران خان نے جس فارمولے پر عمل کرنا ہے وہ ہے کرپشن فری فارمولا. اس پر عمل کرتے وقت پارٹی کے اکثر نمائندوں کو تکلیف ہوگی جس سے انکے اور عمران خان کے درمیان اختلافات پیدا ہو جائیں گے. اسی وجہ سے پارٹی کے ورکر ہی عمران خان کو مروانے میں مدد کریں گیں تاکہ ان میں سے کوئی وزیراعظم بن جائے.

یاد رہے اس سے پہلے بھی پاکستان کے نامور نجومی عمران خان کو بار بار کہہ چکے ہیں کہ یہ اپنی حفاظت کریں کیونکہ انکی جان کو شدید خطرہ لاحق ہے. انکے دوستوں میں ہی کچھ ایسے سانپ چھپے بیٹھے ہیں جو انکو قتل کروا کر خود اقتدار میں آنا چاہتے ہیں. الله پاک عمران خان کی حفاظت فرماۓ، امین.