عدالت الله کے درویشوں کی قبور مبارک کا احترام بھول گئی. لاہور میانی صاحب قبرستان میں قبروں کے ساتھ گستاخی کی اور مسجد بھی شہید کر دی


لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے اپنے دکھ کا اظہار کرکے عوام کی ہمدردی حاصل کر لی. تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے اپنے فیس بک پیج میں اپنے مداحوں کو بتایا کہ گزشتہ روز میں اپنے والدین کی قبور پر فاتحہ خوانی کے لیے لاہور کے مشہور میانی صاحب قبرستان گیا تو وہاں کا احوال دیکھ کر نہایت افسردہ ہوا. إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعون الله کے نیک بندوں کے مزارات سے بہت برا سلوک کیا گیا.

عدالتی حکم کے مطابق لاہور میانی صاحب قبرستان کو غیر قانونی تجاوزات سے پاک کروانا تھا. یعنی ایکشن قبرستان کی جگہ پر غیر قانونی گھر اور دکانیں تعمیر کرنے والوں کے خلاف لینا تھا. لیکن قبرستان کے مناظر تو کچھ اور ہی کہانی سنا رہے تھے. انتہائی دکھ کی بات ہے کہ الله کے درویشوں اور پاکستان بنانے والوں کے مزارات کے ساتھ گستاخی کی گئی. اسکے علاوہ خضرت واصف علی واصف کے مزار سے ملحق مسجد بھی شہید کردی گئی ہے. پاکستان کے عظیم کارکن حمید نظامی، اردو کے بے مثل ادیب چراغ حسن حسرت، صوفی بزرگ واصف علی واصف کی قبور مبارک کے گرد چار دیواری مسمار کر دی گئی. جبکہ کافی گھروں اور دکانوں کے قبضے اپنی جگہ موجود ہیں.