رَسُول اللہ ﷺ چُپ چُپ بیٹھے کچھ سوچ رہے تھے. کسی صحابی نے عرض کیا ” یا رسول اللہ ﷺ! آپ کا یہ جان نثار فکر مندی کا سبب جاننا چاہتا ہے، آپ مجھے حکم دیجیے اور دیکھیے کہ میں آپ کو خوش دیکھنے کے لیے اپنی جان تک قربان کرتا ہُوں یا نہیں!”آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا.
” میری فکر مندی کا سبب یہ دَور یا اس عہَد کا کوئی شخص نہیں ہے بلکہ میں اللہ کی پناہ ان حاکموں کے لیے چاہتا ہوں جو میرے بعد آئیں گے. وہ لوگ ایسے خوشامدیوں میں گھر ے ہوں گے جو اُن کے دروازوں پر بار بار جاتے رہیں گے.
وہ ظلم میں اُن کی مدد اور جھوٹ میں اُن کی تصدیق کریں گے اور میں ان سے برأت کا اعلان کرتا ہُوں،وہ میرے نہیں، نہ میں اُن کا!”
..