بلیو بیم پراجیکٹ کے بارے ہوش ربا تفصیلات


یہ کچھ عرصہ پہلے کی بات ہے اخبارات میں ایک عام سی خبر آئی کہ چین میں فضا میں تیرتا ہوا ایک شہر دیکھا گیا اسے فلوٹنگ سٹی کا نام دیا گیا. جس جس نے اس خبر کو پڑھا اس نے اسے میڈیا کی سنسنی خیزی کا نام دے کر خاص توجہ نہ دی.

لیکن حقیقت یہ ہے کہ ایسا ہوا تھا.لوگوں نے بادلوں کے اوپر ایک شہر کا منظر دیکھا جس میں بلند و بالا عمارات کی قطار بنی نظر آرہی تھی‘ اس کی ویڈیو بھی بنائی گئی جو یوٹیوب پر اس وقت بھی دستیاب ہے. اسی طرح پچھلی صدی کے دوران اڑ طشتریوں کے قصے زبان زد عام رہے اس حوالے سے بہت سے لوگوں نے شحادت بھی دی کہ انہوں نے فضا میں ایسی بڑی بڑی طشتریاں تیرتی دیکھی ہیں جن کا تعلق کسی خلائی مخلوق سے تھا وہ طشتریں ایک لمحے کیلئے فضاؤں میں نمودار ہوئیں اور پھر غائب ہوگئیں اکیا وہ سبھی لوگ جھوٹ بول رہے تھے یا ان کا واہم تھا یا وہ اس وقت کسی نشے کے زیر اثر تھے؟ یا پھر واقعی ان پر اسراراڑن طشتریوں کا حقیقت میں بھی وجود تھا؟

نہیں ایسا کچھ بھی نہیں تھا… وہ لوگ یقینا سچ ہی بول رہے تے ان کو جو کچھ دکھائی دیا وہ ان کا واھمہ نہیں تھا…تو کیا انہوں نے خلاف میں سے آنے والی کسی مخلو ق کی سواری کو دیکھا تھا؟ یہ بھی درست نہیں‘خلا میں یا کسی دوسرے سیارے پر ایسی کسی مخللہ وق کا کوئی وجود نہیں ہے یہ سب کارستانیاں اسی زمین کے رہنے والے کچھ انسانوں کی تھیں.اس پر بات کرنے سے پہلے میں ایک اور بات کرنا چاہوں گا. اگر کسی روز ایسا ہو کہ آپ سب کو آسمان پر بادلوں سے اوپر کوئی بہت بڑی شبیہہ نظر آجائے اور وہ دیا بھر کے سب انسانوں کو ان کی اپنی زبان میں مخاطب کرے. خدا بن کر ان کو اپنی بدگی کیلئے کہے تو آپ کیا کریں گے؟؟کیا آپ یقین کریں گے؟ہاں دنیا کے بہت سے کمزور عقیدہ انسان اسے سچ مان لیں گے لیکن سبھی نہیں. جو اس کے راز سے واقف ہونگے وہ یقین نہیں کریں گے لیکن ایسا کبھی نا کبھی ضرور ہوگا یورت اور امریکہ میں ایسی بہت سے واقعات آئے روز دیکھنے اور سننے کو ملتے رہتے ہیں

کہ کسی جگہ آسمان پر انتہائی عجیب و غریب نظارہ دیکھا گیا. کسی جگہ آسمان پر مصلوب ہوتے ہوئے عیسیٰ ؑ نظر آئے کسی جگہ آسمان پر فرشتے اڑتے نظر آئے وغیرہ وغیرہ…یہ اور ایسے ہی کئے اور واقعات کے پیچھے کیا چل رہا ہے؟کونسی طاقتیں یہ سب کررہی ہیں اور ان کے پس پردہ کیا مقاصد ہیں. آئیے دیکھتے ہیں ایجوکیٹ یورسیلف کنیڈا کا ایک تھنک ٹینک ہے جو سائنسی اور معاشرتی موضوعات پر تحقیقی رپورٹ شائع کرتا رہتا ہے یہ اسی کییڈیں تھنک ٹینک کی رپورٹ ہے.یہ رپورٹ تھنک ٹینک کی ویب سائٹ پر دیکھی جاسکتی ہے. سرج موناسٹ کنیڈا کا ایک صحافی تھا جو ناسا کے پروجیکس بلیو بیم پر تحقیقات کررہا تھا. اس کی اور دوسرے صحافی کی موت بظاہر حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے ہوئی دوسرے صحافی کو ہارٹ اٹیک جب ہوا جب وہ آئر لینڈ کے دورے پر آیا ہوا تھا. کینیڈین حکومت نے سرج موناسٹ کو پروجیکٹ بلیو بیم پر ریسرچ سے باز رکھنے کیلئے اس کی بیٹی کو اغواء کروالیا جو کبھی واپس لوٹ کر نہیں آئی.

..