یہ دھوبی تو لوٹ آیا ہے


حضرت فقیہہ ابواللیث سمرقندی رحمتہ اللّہ علیہ اپنی سند کے ساتھ ابی الفرج الازدی سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السّلام کا ایک گاؤں سے گُزر ہُوا اور اس گاؤں میں ایک دھوبی رہتا تھا۔گاؤں والوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السّلام سے عرض کِیا کہ: ” یہ دھوبی ہمارے کپڑے پھاڑ دیتا ہے اور اپنے پاس بھی رکھ لیتا ہے۔ آپ ( علیہ السّلام ) اللّہ تعالیٰ سے دُعا کریں کہ یہ اپنے گھاٹ سے واپس نہ آئے۔”حضرت عیسیٰ علیہ السّلام نے عرض کِیا:” یااللّہ! یہ دھوبی اپنے گھاٹ سے واپس نہ آئے۔ ” دھوبی اپنے گھاٹ پر

کپڑے دھونے گیا اس کے پاس تین روٹیاں تھیں۔وہیں پہاڑوں میں عِبادت میں مشغول عابد رہتا تھا وہ اس دھوبی کے پاس آیا اور سلام کر کے کہا کہ: ” کیا تیرے پاس روٹی ہے؟ اگر ہے تو مجھے کِھلا یا صرف دِکھا دے تاکہ میں صرف ایک نظر روٹی کو دیکھ لوں اور اس کی خوشبُو سونگھ لوں۔کیونکہ بہت عرصہ سے میں نے روٹی نہیں کھائی۔ ” دھوبی نے اسے ایک روٹی دے دی۔عابد نے کہا:” اے دھوبی! اللّہ تعالیٰ تیرے گناہوں کو بخش دے اور تیرے دِل کو پاک کرے۔ ”دھوبی نے دوسری روٹی بھی عابد کو دے دی۔عابد نے کہا: ” اے دھوبی! اللّہ تعالیٰ تیرے اگلے پِچھلے گناہ معاف فرمائے۔ ”دھوبی نے تیسری روٹی بھی عابد کو دے دی۔عابد نے کہا:” اے دھوبی! اللّہ تعالیٰ جنّت میں تیرے لیے محل بنائے۔ ”شام کو دھوبی صحیح سالم لوٹا تو گاؤں والوں نے کہا:” اے عیسیٰ ( علیہ السّلام )! یہ دھوبی تو لوٹ آیا ہے۔ ”آپ علیہ السّلام نے فرمایا: ” اسے بُلاؤ۔ ”جب دھوبی آیا تو حضرت عیسیٰ علیہ السّلام نے فرمایا:” اے دھوبی بتاؤ! آج تم نے کون سا عمل کِیا ہے؟ ” اس نے بتایا کہ: ” ان پہاڑوں میں سے ایک عابد میرے پاس آیا تھا،اس نے مجھ سے کھانا مانگا تو میں نے اسے تین روٹیاں دے دیں۔پس اس نے ہر روٹی پر مجھے دُعا دی۔ ” حضرت عیسیٰ علیہ السّلام نے فرمایا: ” اپنی گھٹڑی لاؤ۔تاکہ ہم اس کو دیکھیں۔ ”وہ لایا، اس کو کھولا تو اس میں ایک سیاہ سانپ تھا جس کے منہ میں لوہے کی لگام تھی۔ حضرت عیسیٰ علیہ السّلام نے فرمایا: ” اے کالے سانپ۔ ”اس نے عرض کی: ” میں حاضر ہوں اے اللّہ کے نبی۔ ”آپ علیہ السّلام نے فرمایا:” کیا اللہ پاک نے تجھے اس کی طرف نہیں بھیجا تھا؟ ” اس نے عرض کِیا: ” ہاں! لیکن پہاڑوں سے ایک عابد اس کے پاس آیا تھا اور روٹی مانگی تھی،پِھر ہر روٹی مِلنے پر اس نے اس کو دُعا دی تھی اور پاس کھڑا ہُوا فرشتہ آمین کہتا تھا۔پِھر اللّہ تعالیٰ نے ایک فرشتہ بھیجا،اس نے مجھے لوہے کی یہ لگام لگا دی۔ ” حضرت عیسیٰ علیہ السّلام نے اس دھوبی سے فرمایا:” تیرے عمل نے تجھے بچا لیا،بے شک اللّہ تعالیٰ نے اس عابد پر صدقہ کرنے کی برکت سے اللّہ تعالیٰ نے تجھے بخش دیا۔ ”