مردوں کے جسم کا ایک عضو جس کے ذریعے اُن کی موت کے خطرے کی پیشنگوئی کی جاسکتی ہے


جدید دور کے غیر صحتمندانہ طرز زندگی، ناقص خوراک اور نفسیاتی دباﺅ جیسے مسائل نے جہاں کئی اور بیماریوں کو جنم دیا ہے وہیں مردانہ صحت کے مسائل میں بھی کئی گناہ اضافہ ہوچکا ہے. مردانہ کمزوری ازدواجی زندگی کے لئے پریشان کن مسئلہ تو ہے ہی لیکن سائنسدانوں نے حالیہ تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ یہ آپ کی زندگی کے حوالے سے بھی اچھی خبر نہیں ہے.

اخبار ڈیلی سٹار کے مطابق یونیورسٹی آف مسیسپی کے سائنسدانوں نے ایک تحقیق میں معلوم کیا ہے کہ جو لوگ مردانہ کمزوری کے شکار ہوتے ہیں ان میں قبل از وقت موت کا خدشہ 70 فیصد تک بڑھ جاتا ہے. ڈاکٹر پکسی مکینا نے تحقیق کے متعلق بات کرتے ہوئے بتایا کہ مردانہ کمزوری دل کی بیماری کی اہم علامتوں میں سے ایک ہے. ان کا کہنا تھا کہ جنسی اعضاءمیں خون کی رگیں انتہائی باریک ہوتی ہیں جن میں غیر ضروری مادوں کے جمع ہونے سے دوران خون متاثر ہوتا ہے.

اس صورت میں عضو تک خون مناسب طور پر نہیں پہنچ پاتا جس کی وجہ سے رگوں میں تناﺅ کی صلاحیت ختم ہو کر رہ جاتی ہے. اسی طرح دل کمزور ہوجانے کی صورت میں بھی اعضاءکو خون پوری طرح نہیں پہنچ پاتا جس کی وجہ سے ازدواجی فرائض کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے. ڈاکٹر پکسی کا کہنا تھا کہ ہر دو صورتوں کا نتیجہ مردانہ کمزوری ہے، جو دوران خون اور دل کے مسائل کی علامت ہے. ان کا مزید کہنا تھا کہ جن مردوں میں مردانہ کمزوری کے ساتھ ذیا بیطس، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کا مسئلہ بھی ہو ان کے لئے خطرہ اور بھی بڑھ جاتا ہے.

موجودہ دور میں ذہنی دباﺅ، ماحولیاتی آلودگی اور ناقص خوراک کے مسائل اس بیماری میں مزید شدت لارہے ہیں. تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ مردانہ کمزوری محسوس ہونے کی صورت میں اسے نظر انداز نہیں کرنا چاہیے بلکہ فوری طور پر کسی اچھے ماہر صحت سے رابطہ کرنا چاہیے. خصوصاً 40 سال سے زائد عمر کے مردوں میں عضو مخصوصہ کی کمزوری دل کے مسائل اور قبل از وقت موت کے خطرے کی طرف اشارہ ہوسکتی ہے، لہٰذا ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے کیونکہ بروقت تشخیص ہوجانے کی صورت میں یہ مسئلہ باآسانی حل کیا جا سکتا ہے.

..