ماہرین کو خواتین کے 4ہزار سال پرانے ڈھانچے مل گئے، یہ خواتین مَردوں کیلئے کیا کام کرتی تھیں؟ تجزیہ کیا تو ایسا انکشاف کہ ہر کسی کا منہ کھلا کا کھلا رہ گیا، کسی نے کبھی سوچا بھی نہیں کہ۔۔۔


انسانی تاریخ کی گتھیاں سلجھانے والے محقق ہوں یا عام لوگ، ہر کوئی یہی سمجھتا ہے کہ تہذیب و ثقافت سے لے کر سائنس و ٹیکنالوجی تک ہر میدان میں اصل کارنامے صرف مردوں نے ہی سر انجام دئیے ہیں۔ اس عام پائے جانے والے نظریے کے برعکس یورپ میں کی گئی ایک حالیہ تحقیق میں یہ حیرت انگیز انکشاف سامنے آ گیا ہے کہ ہزاروں سال قبل انسانی تاریخ کا دھارا جدید تہذیب اور سائنس و ٹیکنالوجی کی جانب موڑنے والے مرد نہیں بلکہ عورتیں تھیں۔
یورپ میں کی جانے والی اس تحقیق کے مطابق چار ہزار سال قبل پتھر کے زمانے میں مرد گھروں میں رہتے تھے اور خواتین نہ صرف گھر سے باہر کام کرتی تھیں بلکہ دور دراز مقامات کا سفر بھی کیا کرتی تھیں۔وہ اس دور کی ٹیکنالوجی اور کلچر سے متعلقہ شعبوں سے وابستہ تھیں اور کاروبار و تجارت سے لے کر تہذیب و ثقافت کے اچھوتے خیالات کو بھی فروغ دے رہی تھیں۔

گرجاگھر کے باہر کھدائی کے دوران زمین سے 1ہزار سال پرانی ایسی چیز دریافت کہ کھدائی کرنے والے مزدور بھی دنگ رہ گئے
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق تحقیق کاروں نے یہ نتائج چند سال قبل دریافت ہونے والی انسانی ہڈیوں اور دانتوں کے تجزیے سے اخذ کئے ہیں۔ ان باقیات کا تعلق 2500 سے 1650 قبل مسیح کے دور سے ہے۔تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ پتھر کے دور کے آخری زمانے اور کانسی کے دور کے آغاز میں زندگی کے ہر میدان میں ترقی ہو رہی تھی۔ اس ترقی کی رہنمائی خواتین کر رہی تھیں جو کاشتکار ی ، دھاتکاری ، مذہبی تبلیغ اور دیگر شعبوں میں بھی نمایاں کردار ادا کر رہی تھیں۔

یہ تحقیق سائنسی جریدے PNAS میں شائع کی گئی ہے اور اس کے دوران برطانیہ ، آسٹریلیا ، ہنگری اور جمہوریہ چیک سے دریافت ہونے والی قدیم دور کی ہڈیوں اور دانتوں کے ڈی این اے تجزیات کئے گئے تھے۔