فحش فلموں کے نقصانات سے کون آگاہ نہیں ہے۔ اس ناسور نے نوجوان نسل کی اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا ہے اورانٹرنیٹ پر آسانی سے دستیاب ہونے کے باعث یہ لعنت بچوں تک کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں برطانیہ میں جنسی جرائم میں ملوث بچوں کی تعداد میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے اور پانچ پانچ سال کی عمر کے بچے ایسا شرمناک کام کرتے ہوئے پکڑے گئے ہیں کہ سن کر کسی کو یقین نہ آئے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 4سالوں میں برطانیہ میں سینکڑوں بچوں کو جنسی جرائم کی وجہ سے سکولوں سے نکالا جا چکا ہے اور ان کے جنسی جرائم کی طرف راغب ہونے کی وجہ فحش فلمیں ہیں۔ ان بچوں میں بعض کی عمر 5سال کی تھی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ”آج انٹرنیٹ ہر شخص کی دسترس میں ہے اور اس پر فحش مواد کی بھرمار ہے جس کا نشانہ بچے بن رہے ہیں۔ بچے یہ فحش مواد دیکھتے ہیں اور پھر اسی کی نقل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ سکولوں سے نکالے گئے بچوں میں سے اکثر نے اپنے ساتھی طلبہ کو جنسی طور پر ہراساں کیا۔ جولائی 2013ءسے اپریل 2017ءکے درمیان 754بچوں نے جنسی جرائم کا ارتکاب کیا جن کی عمریں 5سے 14سال کے درمیان تھیں۔ ان میں ہر 18بچوں میں ایک لڑکی تھی جس نے یہ جرم کیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لڑکے آن لائن فحش مواد سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔2014ءمیں بلیک برن کے رہائشی ایک 13سالہ لڑکے نے فحش فلم دیکھنے کے بعد ایک 8سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا اعتراف بھی کیا تھا۔“