بیس سالہ نوجوان لڑکی کو جنسی غلام بنا کر نیلام کرنے کے لئے اغواءکر لیا گیا، لیکن 6 دن بعد اغواکاروں کو اُس کے بارے میں ایسی بات پتہ چل گئی کہ فوری چھوڑ دیا، کیا بات پتہ لگی تھی؟ جان کر آپ کی حیرت کی انتہا نہ رہے گی


اٹلی میں ایک شخص نے برطانوی لڑکی کو اغواءکیا اور اسے جسم فروشی کا دھندہ کروانے والوں کے ہاتھ فروخت کرنے لگا۔ پھر اسے لڑکی کے متعلق ایک ایسی بات پتہ چلی کہ اس نے اسے آزاد کر دیا۔ لڑکی نے واپس آ کر اپنے آزاد ہونے کی ایسی حیران کن وجہ بتا دی کہ جس نے سنی انگشت بدنداں رہ گیا۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق 20سالہ برطانوی لڑکی ماڈلنگ کے پیشے سے وابستہ تھی۔ پولش نژاد برطانوی اغواءکار ’لوکاز ہربا‘ نے اسے فوٹوشوٹ کے بہانے اٹلی کے شہر میلن بلایا اور وہاں اسے اغواءکر لیا۔

رپورٹ کے مطابق لوکازنے ماڈل کو اغواءکرنے کے بعد نشہ آور دوا دی، ہتھکڑی پہنائی اور ایک سوٹ کیس میں بند کرکے میلن سے اٹلی کے ایک اور شہر تیورین لے گیا۔ وہاں اس نے ’ڈارک ویب‘ (خفیہ انٹرنیٹ سروس)پرجسم فروشی کرانے والوں سے رابطہ کیا اور ماڈل کو 2لاکھ 70ہزار پاﺅنڈ (تقریباً 3کروڑ71لاکھ روپے) میں فروخت کرنے لگا۔ پھر اسے معلوم ہوا کہ لڑکی ایک بچے کی ماں ہے۔ یہ معلوم ہونے پر لوکاز نے اسے رہا کر دیا اور خود ساتھ لے کر میلن میں واقع برطانوی سفارت خانے چلا آیا۔ وہاں ماڈل نے سفارت خانے کے عملے کو صورتحال بتائی جس پر لوکاز کو گرفتار کر لیا گیا۔

پولیس کے مطابق لوکاز نے دوران تفتیش جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ اس کے قبضے سے ایسا مواد برآمد ہوا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اس سے قبل بھی کئی خواتین کو اغواءکرکے ڈارک ویب کے ذریعے فروخت کر چکا ہے۔رپورٹ کے مطابق ملزم کو برطانیہ منتقل کرکے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔