اس وقت پوری دنیا کے اندر مختلف بیڈ فوم سے مختلف ناموں کے ساتھ فلمیں ریلیز کی جاتی ہے کہ جس میں لوگوں لوگوںکوانٹرٹین کیا جاتا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ کوشش کی جاتی ہے کہ ان کے دماغ میں کوئی نہ کوئی بات بٹھائی جائے ہالی ووڈ اور بالی ووڈ شاید دو ایسے نام ہیں کہ جو اس وقت سب سے زیادہ فلمیں پروڈیوس کر رہے ہیں اور ان کے چاہنے والے اس وقت پوری دنیا میں موجود ہے اور سب سے زیادہ آمدن دینے والے یہ انڈسٹریز ہے اس وقت بالی ووڈ کی مووی سب سے زیادہ پاکستان بھارت اور اس کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک جہاں پر ہندی اور اردو سمجھنے والے کثیر تعداد میں آباد ہیں وہاں پر وہ زیادہ دیکھی جاتی ہے لیکن اب ان کی کوشش ہے کہ اخلاق باختہ دکھائے جس کی وجہ سے جو ہماری اگلی نسل ہے ان کی ذہن سازی ممکن ہو سکے اور ان کو یہ ایک معمول کی چیزیں نظر آئے یاد رہے دس سے بیس سال پہلے پوری دنیا کے اندر ہم جنس پرستی کو انتہائی نفرت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا
اور یہ انتہائی گھناؤنا کام سمجھا جاتا تھا حتیٰ کہ یورپ میں اور امریکہ میں یہ ایک غیر قانونی کام ہوتا تھا اور اس کی انتہائی سخت سزا ہوتی تھی لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ نہ صرف اس کام کو قانونی قرار دیا گیا بلکہ ان کی شادی بھی جائز قرار دی گئی اب یہی کام انڈیا کی فلموں میں دکھایا جا رہا ہے اور ان کی کوششیں کیسے موضوعات پر فلمیں بنائی جائے گی جو قانون اور اخلاق جائز نہیں ہوتی حال ہی میں ایک فلم ریلیز ہوئی جس کا نام تھا ایک لڑکی کو دیکھا تو ایسا لگا یہ فلم انیل کپور نے اپنی بیٹی کے ساتھ بنائی ہے اور اس میں اس کی بیٹی کو 1 ہم جنس پرست دکھایا گیا ہے اور اس کو پروموٹ بھی کیا جا رہا ہے خاص کر ایسے اداکار کے جو اس طرح کی فلمیں پہلے بھی بناتے رہے ہیں جیسے اکشے کمار وغیرہ انہوں نے اس اس فلم کی بہت زیادہ تعریف کی ہے مزید تفصیلات کے لیے یہ ویڈیو ملاحظہ فرمائیے