بالی وڈ کے ہدایتکار راج کمار ہیرانی کا شمار ان لوگوں میں ہوتا ہے جو کے ایک ٹرینڈ سے ہٹ کر کام کرتے ہیں اور ان کا کام اگرچہ بہت تھوڑا ہوتا ہے لیکن کمال کا ہوتا ہے انہوں نے انڈیا کے اندر مختلف موضوعات پر فلمیں بنائی ہیں جس میں سے ہندو مت کا جعلی ہونا بچوں کی تعلیم کے بارے میں خاص کر اور جوانوں کے لئے کہ ان کو اپنی مرضی سے اور اپنے ثقل کے حساب سے اپنے میدان منتخب کرنا چاہیے اس کے ساتھ انھوں نے منا ایم بی بی ایس جیسی فلم بنائیں جس نے کامیابی کے ریکارڈ توڑ دیے ہیں اس کے بعد منا ایم بی بی ایس کا دوسرا حصہ آیا اور اب اس کا تیسرا حصہ آنے ہی والا تھا کہ اس پر کام بند کردیا گیا اس کی وجہ یہ ہے کہ حال ہی میں انہوں نے بھارت کے اندر چلنے والی ایک تاریک جو خواتین کے حقوق کے بارے میں ہے اس کے خلاف بات کی اور کہا گے سارا پروپیگنڈہ ہے
جس کے بعد انہوں نے اپنی فلموں کے بارے میں خاص کر پی کے فلم کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس میں ہم نے حقیقت دکھائی ہے اور پنڈت کیسے لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں اور کیسے ان کو راستے سے بھٹک آتے ہیں اس میں ہم نے حقائق بیان کی ہیں جس کے بعد ان پر مقدمہ دائر ہوئے اور ان کو کافی عرصہ پروڈکشن سے پیچھے رہنا پڑا اب وہ منا ایم بی بی ایس کا تیسرا حصہ بنانے جارہے تھے کہ اس دوران انہوں نے عامر خان سے بات کی اور کہا کہ وہ فلم کیلئے اپنا کردار ادا کرے یاد رھے کہ اس وقت تینوں خان جاں ہے وہ سیف علی خان شاہ رخ خان ہوں سلمان خان عامر خان ہو ان کا بالی ووڈ سے صفائی کرنا ضروری ہوگیا ہے اور وہ کوشش کررہے ہیں کہ ان کی فلموں کو ناکام قرار دیا جائے جس کے بعد ان کو کام ملنا بند ہو جائے گا بالی وڈ کے ہدایتکار راج کمار ہیرانی نے یہی غلطی کی اور اس کی وجہ سے اب ان کو مختلف مقدمات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے منا ایم بی بی ایس کا تیسرا حصہ بننے سے رہ گیا ہے اور جب وہ واپس مقدمات سے آئیں گے تو پھر اس پر ک کام کریں گے