اپنے فون سے یہ چیز ہٹاکر آپ اس کی رفتار میں کئی گنا اضافہ کرسکتے ہیں


موبائل فون کا سست پڑ جانا عام پایا جانے والا مسئلہ بن چکا ہے۔ اگر آپ بھی اس مسئلے سے دوچار ہیں تو سمجھ لیں کہ کچھ ایسی ایپس کو ڈیلیٹ کرنے کا وقت آگیا ہے جو خاموشی سے آپ کے موبائل فون کو سست کرنے میں لگی رہتی ہیں۔
دی مرر کی رپورٹ کے مطابق فائبر سیکیورٹی کمپنی AVASTنے 30 لاکھ سے زائد اینڈرائڈ ڈیوائسز پر تحقیق کے بعد ایسی ایپس کی فہرست تیار کی ہے جو موبائل فون کو سست کرنے اور ڈیٹا ضائع کرنے کا سبب بنتی ہے۔ حیرت کی بات ہے کہ ان میں سرِ فہرست گوگل میپس ، گوگل پلے میوزک ، گوگل پلس اور گوگل ہینگ آﺅٹ جیسی مقبول ترین ایپس ہیں۔ ان میں سے اکثر اینڈرائڈ موبائل فون پر پہلے سے ہی انسٹال ہوتی ہیں۔ جیسے ہی آپ اپنا فون آن کرتے ہیں تو یہ خودبخود آن ہو جاتی ہیں اور بیک گراﺅنڈ میں چلتی رہتی ہیں ۔

اسی طرح سام سانگ کی پہلے سے انسٹال شدہ ایپس مثلاً آل شیئر ، جیٹ آن اور پش سروس وغیرہ بھی موبائل فون سست کرنے کا سبب پائی گئی ہیں۔ جو ایپس صارفین خود ایکٹیویٹ کرتے ہیں ان میں گوگل ڈاکس اور ٹیکسٹ ٹو سپیچ سب سے زیادہ نقصان دہ پائی گئی ہیں، جبکہ سام سانگ واچ آن ، ویڈیو ایڈیٹر اور میڈیا حب بھی ان ایپس میں شامل ہیں ۔ اسی طرح چیٹنگ ایپس مثلاً واٹس ایپ ، وی چیٹ اور سنیپ چیٹ بیٹری کے خاتمے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
تھرڈ پارٹی ایپس میں شیئر اٹ ، کلک بورڈ ، لائن اور اڈوب ایکروویٹ ریڈر موبائل فون کو سست کرنے میں پیش پیش ہیں۔ یہ تمام ایپس ڈیٹا سٹوریج کی گنجائش کو کم کرتی ہیں ، بیٹری لائف کو کم کرتی ہیں، انٹرنیٹ ڈیٹا کا زیادہ استعمال کرتی ہیں اور موبائل فون کی مجموعی رفتار کو کم کر دیتی ہیں۔ اگر آپ اپنے موبائل فون کو تیز کرنا چاہتے ہیں تو ایپس کو ڈیلیٹ کر کے یہ مقصد بآسانی حاصل کر سکتے ہیں۔ کم از کم وہ ایپس ضرور ڈیلیٹ کر دیں جنہیں آپ کبھی کبھار ہی استعمال کرتے ہیں۔