صحابہ میں سے سعد بن وقاصؓ اپنی فوج کے ساتھ جا رہے تھے، آگے دشمن کی فوج ہے اور درمیان میں دریا، اللہ کی شان،
انہوں نے اپنے گھوڑے دریا میں ڈال دیے اور گھوڑے چلتے چلتے بالآخر دریا کے دوسرے کنارے تک پہنچ گئے، اللہ اکبر کبیرا! اور آگے جا کر انہوں نے پوچھا کسی کی کوئی چیز دریا میں گری تو نہیں؟ ایک صحابی نے کہا،میرا لکڑی کا پیالہ تھا، وہ دریا میں گر گیا ہے، دریا کو حکم دیتے ہیں کہ لکڑی کا پیالہ واپس کر!
ایک پانی کی لہر آتی ہے اور لکڑی کے اس پیالے کو بھی کنارے پر ڈال جاتی ہے.لگاتا تھا تو جب نعرہ تو خیبر توڑ دیتا تھا.
.حکم دیتا تھا دریا کو، رستہ چھوڑ دیتا تھا.تو ایمان بنانے پر اللہ رب العزت بندے کو دنیا میں بھی ایسی کامیابی عطا فرما دیتے ہیں.
..